افغان شہری انتخابی امیدواروں کو فنڈز نہیں دے سکتے
پاکستان نے ملک میں مقیم افغان شہریوں کو انتخابی امیدواروں کی حمایت کرنے اور ان کو فنڈز دینے کے خلاف خبردار کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ مختصر بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ملک میں رہنے والے افغان شہریوں کے لیے آئندہ عام انتخابات سے قبل کسی بھی سیاسی یا انتخابی سرگرمی کی حمایت کرنا یا اس میں شامل ہونا غیر قانونی ہے۔
وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ اس حکم کی عدم پیروی کرنے والوں کو ان کی قانونی حیثیت سے قطع نظر ملک بدر کر دیا جائے گا۔
پاکستان نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ دس لاکھ سے زائد سفری دستاویزات نہ رکھنے والے تارکین وطن کو ملک بدر کرے گا جب کہ ان تارکین وطن میں زیادہ تعداد افغان شہریوں کی ہے۔
وزارت داخلہ نے پاکستانی شہریوں کو غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملازمت دینے یا ملک کے اندر روزگار کے حصول میں ان کی مدد کرنے سے بھی خبردار کیا ہے۔
پاکستانی شہریوں کی حوصلہ افزائی بھی کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی غیر ملکی کی موجودگی یا ان کو ملازمت دینے والے افراد کی اطلاع دیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے یہ ہدایت ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب کہ ملک میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاری جاری ہے۔
1980 کی دہائی میں سوویت یونین کے افغانستان پر حملے کے دوران لاکھوں افغان شہری بھاگ کر پاکستان آگئے تھے۔