دنیا

امریکی صدر موسمیاتی سربراہی اجلاس ’کوپ 28‘ میں شرکت نہیں کریں گے

جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کے لیے وائٹ ہاؤس سے جاری شیڈول کے مطابق رواں ہفتے دونوں میں سے کوئی بھی کانفرنس میں شرکت کے لیے دبئی نہیں جارہا۔

امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن دبئی میں ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی سربراہی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے جس میں وہ گزشتہ 2 برس سے امریکی قیادت کی نمائندگی کے لیے شرکت کرتے آئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو شروع ہونے والی کوپ 28 کانفرنس میں کئی ممالک کے رہنماؤں اور پوپ فرانسس سمیت تقریباً 70 ہزار افراد کی شرکت متوقع ہے، جو کہ اقوام متحدہ کا اب تک کا سب سے بڑا موسمیاتی سربراہی اجلاس ہو سکتا ہے۔

جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کے لیے وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق رواں ہفتے ان دونوں میں سے کوئی بھی دبئی نہیں جا رہا۔

جو بائیڈن کی مصروفیات میں ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی میں امریکی سرمایہ کاری کو اجاگر کرنے کے لیے کولوراڈو کا دورہ، انگولا کے صدر سے ملاقات اور نیشنل کرسمس ٹری روشن کرنا شامل ہے۔

ایک امریکی عہدیدار نے تصدیق کی کہ جو بائیڈن رواں ہفتے یا 12 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام کے دوران کوپ 28 میں شرکت کا ارادہ نہیں رکھتے۔

عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ بائیڈن انتظامیہ تاحال اس بات پر غور کر رہی ہے کہ کسی اعلیٰ سطح کے عہدیدار کو کانفرنس میں شرکت کے لیے دبئی بھیجا جائے یا نہیں۔

عہدیدار نے جو بائیڈن کے فیصلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن جو بائیڈن ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جھڑپوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ایک سال سے بھی کم وقت رہ جانے کے سبب وہ اپنے مقامی ایجنڈے کو اجاگر کرنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہیں۔

جو بائیڈن سے پہلے تک امریکی صدر کا ہر کوپ سربراہی اجلاس میں شرکت کا رواج نہیں تھا، جوبائیڈن 2021 میں گلاسگو گئے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیرس موسمیاتی معاہدے سے دستبرداری کے بعد امریکا دوبارہ ماحولیاتی تبدیلی پر عالمی قیادت کا کردار ادا کرے گا۔

جو بائیڈن نے گزشتہ سال بھی مصر میں شرم الشیخ میں منعقدہ کوپ 27 کانفرنس کا ایک مختصر دورہ کیا تھا، دوبارہ امریکی صدر بننے کے خواہاں ڈونلڈ ٹرمپ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے متشکک رائے رکھتے ہیں جن کا خیال ہے کہ اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات امریکا کو بہت مہنگے پڑتے ہیں۔

کوپ 28 سے قبل جان کیری نے اپنے چینی ہم منصب شی زینہوا کے ساتھ طویل بات چیت کی، دونوں مذاکرات کاروں نے وعدہ کیا کہ ان کے ممالک بہتری کے لیے دبئی میں مل کر کام کریں گے، یہ دونوں ممالک دنیا میں گرین ہاؤس گیس خارج کرنے والے 2 سب سے بڑے ملک ہیں۔

آئندہ بجٹ موسمیاتی تبدیلی کے تقاضوں کے مطابق ہونا چاہیے، آئی ایم ایف کا مطالبہ

بچوں کے لیے تیار زیورات اور بیجز میں زہریلی دھاتوں کے استعمال کا انکشاف

دنیا بھر میں افرادی قوت کی طلب میں اضافہ لیکن پاکستانی لیبر کی مانگ کم کیوں؟