پاکستان

حلقہ بندیوں پر اعتراضات پر سماعت مکمل، حتمی فہرست 30 نومبر کو شائع ہوگی، الیکشن کمیشن

انتخابات کے لیے تیار ہیں، حتمی فہرستوں کی پرنٹنگ نادرا میں جاری ہے اور سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد ای سی پی نے ضابطہ اخلاق کی منظوری دے دی ہے، اعلامیہ

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے دائر اعتراضات پر سماعت مکمل کرلی گئی ہیں، حتمی فہرست 30 نومبر کو شائع کردی جائے گی اور کمیشن ملک میں انتخابات کے لیے تیار ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اجلاس ہوا جہاں ای سی پی کے اراکین، سیکریٹری، صوبائی الیکشن کمشنر اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ اجلاس کو بتایا گیا کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر تمام عذرداریوں پر الیکشن کمیشن نے سماعت مکمل کر لی ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کی روشنی میں حتمی حلقہ بندیوں کی فہرست 30 نومبر کو شائع کر دی جائے گی۔

ای سی پی نے بتایا کہ حتمی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں جاری ہے اور ان کی ترسیل الیکشن پروگرام تک یقینی بنائی جائےگی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ قانون کےمطابق سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد ضابطہ اخلاق کی الیکشن کمیشن نے منظوری دے دی ہے، جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن آئندہ چند روز میں جاری کر دیا جائے گا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور پولنگ اسٹاف کی تربیت کا منصوبہ تیار ہے اور مذکورہ بالا انتخابی عہدیداروں کی بروقت تربیت یقینی بنائی جائے گی۔

ای سی پی نے کہا کہ بیلٹ پیپرز کی طباعت کے لیے ضروری انتظامات مکمل کر لیےگئے ہیں اور انتخابی مواد کی خریداری بھی مکمل کر لی گئی ہے اور الیکشن کمیشن انتخابا ت کے انعقاد کے لیے تیار ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات سے متعلق اب تک ہونے والے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ انتخابی فہرستوں کی ریٹرننگ افسروں تک ترسیل کا مکمل طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ ریٹرننگ افسروں کو بروقت انتخابی فہرستوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ انتخابات کے دوران امن وعامہ یقینی بنانے اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی تعیناتی کے حوالے سے ایک ہفتے کے اندر مکمل تفصیلات لی جائیں اور پولیس فورس کی کمی کی صورت میں بروقت متبادل انتظام یقینی بنایا جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ عام انتخابات کے دوران پاک فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں تاکہ عوام کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

عوام کیلئے 90 روز کے اندر ووٹ کا حق یقینی بنانا صدر مملکت کی ذمہ داری تھی، جسٹس اطہرمن اللہ

بھارت میں مسلمان خواتین کو جال میں پھنسانے کا نظریہ ’بھگوا لو ٹریپ‘ بڑھنے لگا

کراچی: سابق فوجی افسر کا اغوا اور ڈکیتی، ایس ایس پی ساؤتھ اور ڈی ایس پی کے خلاف انکوائری کا حکم