پاکستان

بیٹے کی بازیابی، گیلانی کا سمیع الحق سے رابطہ

سابق وزیر اعظم نے مولانا سمیع الحق سے طالبان کی قید سے بیٹے کی بحفاظت بازیابی کے لئے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرنے کی درخواست کی۔

نوشہرہ: سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے طالبان کے قبضے سے اپنے بیٹے، علی حیدر گیلانی کی بازیابی کے لئے جمیعت علماء اسلام (سمیع الحق) کے سربراہ، مولانا سمیع الحق سے مدد طلب کی ہے۔

دارالعلوم حقانیہ، اکوڑہ خٹک میں ہفتے کے روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ انہوں نے مولانا سے اپنے بیٹے کی بازیابی کے لئے طالبان پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی درخواست کی ہے۔

حیدر گیلانی کو عام انتخابات سے دو روز قبل، نو مئی کو اغوا کر لیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی مسلہ حل کرنے کے لئے مذاکرات کا رستہ اپنانا بہتر کیونکہ طاقت کے استعمال سے مسلے کے دیرینہ حل نہیں نکل سکتا۔

مولانا سمیع کا کہنا تھا کہ دہشت گردی تب تک جڑ سے ختم نہیں کی جا سکتی جب تک حکومت امریکہ کی "دہشت گردی کے خلاف جنگ" سے خود کو علیحدہ نہیں کر لیتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرتی ہے تو کراچی، بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں امن و امان خود بخود بحال ہو جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے نو ستمبر کو بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کے لئے انہیں کوئی دعوت نامہ وصول نہیں ہوا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قسم کی پچھلی کانفرنسوں میں منظور کی جانے والی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

مولانا نے وفاق میں پاکستان مسلم لیگ اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان نے ابتداء میں طالبان سے مذاکرات شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی دلچسپی ختم ہو گئی۔

حیدر گیلانی کی بازیابی کے حوالے سے ان کی ممکنہ مدد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ جب دہشت گردی کے خلاف جنگ کا معاملہ ختم ہو جائے تو اس قسم کے واقعات اپنے آپ ختم ہو جائیں گے۔