دنیا

’4 ہزار فلسطینی بچوں کا قتل کافی نہیں‘، اوباما دور کے مشیر مسلم مخالف بیان پر گرفتار

امریکا کے شہر نیو یارک پولیس نے اسٹورٹ سیلڈووِز کو گرفتار کرکے ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

سابق امریکی صدر براک اوباما کے دور کے مشیر اسٹورٹ سیلڈووِز کی مسلم مخالف نفرت انگیز گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے شہر نیو یارک پولیس نے اسٹورٹ سیلڈووِز کو گرفتار کرکے ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

64 سالہ اسٹورٹ سیلڈووِز نیو یارک میں 83ویں اسٹریٹ اور ایونیو پر ایک اسٹریٹ فوڈ کارٹ سے خریداری کر رہے تھے، اس موقع پر انہوں نے دکاندار کے خلاف مسلم مخالف نفرت انگیز گفتگو کی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

وائرل ویڈیو میں انہیں دن کے تین مختلف اوقات کے دوران اپر ایسٹ سائیڈ پر واقع فوڈ کارٹ پر دیکھا جاسکتا ہے۔

ایک ویڈیو کلپ میں وہ دکاندار کو ’جاہل‘، ’ریپ کرنے والا (ریپسٹ)‘ کہتے ہیں، اس کے علاوہ کلپ میں وہ دکاندار کو کہتے ہیں کہ ’انگریزی سیکھو تاکہ تمہیں کارٹ میں کام نہ کرنا پڑے۔‘

اسٹورٹ سیلڈووِز نے دکاندار کو ’دہشت گرد‘ بھی کہا اور ان کی تصاویر مصری انٹیلی جنس ایجنسی کو بھیجنے کی دھمکی بھی دی۔

انہوں نے دکاندار کو دھمکی دی کہ ان کے خاندان پر مصری خفیہ پولیس تشدد کر سکتی ہے، بعد ازاں انہوں نے پیغمبرِ اسلام اور قرآن سے متعلق توہین آمیز گفتگو کی۔

اس موقع پر انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف بھی نفرت انگیز گفتگو کی، ایک کلپ میں انہیں کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر ہم نے 4 ہزار فلسطینی بچوں کا قتل کیا تو یہ کافی نہیں تھا۔‘

ویڈیو کے دوران دکاندار نے کسی بھی قسم کی بدتمیزی کا مظاہرہ نہیں کیا اور اسٹورٹ سیلڈووِز کی اشتعال انگیز اور نفرت انگیز گفتگو کا مہارت سے جواب دیا۔

ایک کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دکاندار اسٹورٹ سے پوچھتے ہیں کہ ’کیا آپ کچھ خریدنا چاہتے ہیں؟‘ جس پر اسٹورٹ جواب دیتے ہیں کہ وہ ابھی کام کر رہے ہیں۔

بعد ازاں وہ وہاں سے جانے سے انکار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’میں یہاں ایک بڑا نشان لگانے جارہا ہوں کہ یہ شخص حماس کی حمایت کرتا ہے۔‘

انہوں نے دکاندر کو جواب دیا کہ وہ یہاں سے کچھ بھی خریدنا نہیں چاہتے کیونکہ ’میں تمہیں اپنا ایک پیسہ نہیں دوں گا، میں یہاں سے نہیں جاؤں گا، مجھے فٹ پاتھ پر کھڑے ہونے کا حق ہے، تمہیں یہاں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‘

بعد ازاں اسٹورٹ نے دکاندار سے پوچھا کہ ’تمہارے پاس یہاں رہنے کا اجازت نامہ ہے؟’جب دکاندار نے جواب دیا کہ ان کے پاس اجازت نامہ اور لائسنس موجود ہے تو اسٹورٹ سیلڈووز نے کہا کہ ’لیکن کیا تمہارے پاس ویزا نہیں ہے؟‘

جس پر دکاندار نے جواب دیا کہ ’اس کا آپ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘

بعد ازاں اسٹورٹ نے کہا کہ ’اس سے میرا تعلق ہے، میں اس شخص کو جانتا ہوں جو یہ سب کرتا ہے، تم ایک دہشت گرد ہو، تم دہشت گردی کی حمایت کرتے ہو۔‘

دوسری جانب ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق واقعے کے بعد اسٹورٹ سیلڈووز نے مذہب کے خلاف نفرت انگیز گفتگو کرنے پر معافی بھی مانگی۔

اسٹورٹ کی معافی کے باوجود انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، نیو یارک سٹی کونسل کی رکن جولی مینن (جن کے دادا، دادی ہولوکاسٹ سے بچ گئے تھے) نے اسٹورٹ کے خلاف تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔

اسٹورٹ سیلڈووز نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ اسلاموفوبک نہیں ہیں اور ان کے کئی مسلمان اور عرب ساتھی ہیں جو ان کی ضمانت دے سکتے ہیں۔

اسٹورٹ سیلڈووز، سابق امریکی صدر براک اوباما کی قومی سلامتی کونسل کے سابق ڈائریکٹر کی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔

ایک میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسٹورٹ سیلڈووِز نے امریکا کے پانچ مختلف صدور کے دوران محکمہ خارجہ کے ایجنٹ کے طور پر کام کیا ہے، تاہم اوباما انتظامیہ کے ارکان نے ابھی تک اپنے سابق مشیر سے متعلق تنازع پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ورلڈکپ: فلسطین کی شرٹ پہنے گراؤنڈ میں آنے والا شخص کون تھا؟

فلسطین-اسرائیل تنازع کے بارے میں بچوں سے کیسے بات کی جائے؟

فلسطین سے متعلق مواد دکھانے پرامریکی سیاستدانوں کا ٹک ٹاک پر پابندی کا مطالبہ