کھیل

وقت کی بچت، ٹی20 اور ون ڈے میں ’اسٹاپ کلاک‘ قانون کی آزمائش کا فیصلہ

قانون دسمبر سے اپریل تک آزمایا جائے گا، ایک اننگز میں 3مرتبہ خلاف ورزی پر فیلڈنگ ٹیم پر پانچ رنز کی پیناٹی عائد کی جائے گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے ون ڈے اور ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں کھیل کی رفتار کو بڑھانے کے لیے آزمائشی بنیادوں پر ’اسٹاپ کلاک‘ قانون کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی خلاف ورزی پر فیلڈنگ ٹیم پر پانچ رنز کی پینالٹی عائد کی جائے گی۔

بھارت کے شہر احمد آباد میں ہونے والے آئی سی سی بورڈ کے اجلاس میں اس قانون کی منظوری دی گئی جس کو رواں سال دسمبر 2023 سے اپریل 2024 تک ون ڈے اور ٹی20 میچوں میں آزمایا جائے گا۔

پچھلے اوور کے اختتام کے 60 سیکنڈ کے اندر اگر باؤلنگ ٹیم اگلا اوور پھینکنے کے لیے تیار نہ ہو گی تو ایک اننگز کے دوران ایسا تیسری مرتبہ ہونے کی صورت میں 5 رنز کی پینالٹی عائد کی جائے گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گھڑی کا استعمال اوورز کے درمیان صرف کیے جانے والے وقت کو بہتر بنانے کے لیے کیا جائے گا۔

سلو اوور ریٹ محدود اوورز کی کرکٹ میں ایک بڑا مسئلہ رہا ہے جس کی وجہ سے کھیل کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے گزشتہ سال آئی سی سی نے مینز اور ویمنز کرکٹ میں پینالٹیز متعارف کرائی تھیں۔

موجودہ قانون کے تحت اگر فیلڈنگ ٹیم مقررہ وقت میں آخری اوور شروع کرنے میں ناکام رہتی ہے تو انہیں ایک فیلڈر کو 30 گز کے دائرے کے اندر بلانا پڑتا ہے۔

اس کے علاوہ سلو اوور ریٹ پر ٹیموں پر جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے۔

کھیل کی رفتار کو بڑھانے کے لیے اسٹاپ کلاک قانون کا استعمال ٹینس سمیت کئی کھیلوں میں کیا جاتا ہے، ٹینس میں ایک کھلاڑی کو پوائنٹ اسکور ہونے کے بعد اگلے 25 سیکنڈ کے اندر سروس کرنا ہوتی ہے۔

کرکٹ میں اس قانون کی تجویز 2018 میں میریلیبون کرکٹ کلب کی کمیٹی نے دی تھی اور کھیل کی رفتار میں اضافے کے لیے تینوں فارمیٹس میں اس کو لاگو کرنے کا مشورہ دیا تھا، اس وقت اس کمیٹی میں رکی پونٹنگ، سارو گنگولی اور کمار سنگاکارا جیسے بڑے نام شامل تھے۔

اس نئے قانون کا پہلی مرتبہ استعمال 3 دسمبر سے انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان شروع ہونے والی تین میچوں کی ون ڈے سیریز سے ہو گا۔

کھیل کی رفتار میں اضافے اور وقت ضائع ہونے کا مسئلہ حال ہی میں ورلڈ کپ میں اس وقت شدت اختیار کر گیا تھا جب سری لنکا اور بنگلہ دیش کے درمیان میچ میں سری لنکن بلے باز اینجلو میتھیوز کو ’ٹائم آؤٹ‘ قرار دیا تھا اور وہ کرکٹ کی تاریخ میں اس طرح سے آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز بن گئے تھے۔

میچ میں اینجلو میتھیوز چھٹے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے تھے لیکن کسی گیند کا سامنا کرنے سے پہلے ہی ٹائمڈ آؤٹ قرار دیے جانے کی وجہ سے واپس جانے پر مجبور ہوگئے تھے۔

یہ واقعہ سری لنکا کی اننگز کے 25ویں اوور میں اس پیش آیا جب شکیب الحسن نے سماراوکراما کو آؤٹ کیا جو باؤنڈری لائن کے قریب محمود اللہ کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔

اینجلو میتھیوز نے میدان میں آنے کے دوران کچھ زیادہ وقت لیا اور پھر ان کے ہیلمٹ کا پٹا ٹوٹ گیا۔

جیسے ہی انہوں نے نئے ہیلمٹ کے لیے ڈریسنگ روم کی جانب اشارہ کیا تو شکیب الحسن اور بنگلہ دیشی ٹیم نے ’ٹائمڈ آؤٹ‘ قرار دیے جانے کی اپیل کردی جس پر امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دے دیا تھا۔

اینجلو میتھیوز نے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی لیکن امپائر نے اپنا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

فیصلے کے بعد اینجلو میتھیوز کو بنگلہ دیشی کھلاڑیوں اور امپائرز کے ساتھ بحث کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا لیکن اپیل واپس نہیں لی گئی اور وہ مایوس ہو کر واپس پویلین لوٹ گئے تھے۔