پاکستان

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا اسٹرائیک کور کا دورہ، مشترکہ تربیتی مشق کا مشاہدہ

دورِ امن میں حقیقت پسندانہ مشن پر مبنی تربیت ہی میدان جنگ میں بہترین کارکردگی کی ضمانت دے سکتی ہے، چیف آف آرمی اسٹاف
|

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیرنے اسٹرائیک کور کا دورہ کیا اور مشترکہ تربیتی مشق کا مشاہدہ کیا، آرمی چیف کی آمد پر کمانڈر منگلا کور نے اُن کا استقبال کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی پریس ریلیز کے مطابق مشترکہ تربیتی مشق کا مقصد جارحانہ آپریشنل تصورات کی توثیق کرنا تھا۔

آرمی چیف نے جدید ترین وی ٹی-4 ٹینکوں سے لیس آرمرڈ فارمیشن کی قیادت میں کی گئی پیچیدہ مشقوں کے متاثر کن مظاہرے کا مشاہدہ کیا۔

جنرل عاصم منیر نے تربیتی مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات کی اور ان کے جذبے، آپریشنل کارکردگی اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے پاک فوج کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جنگی تیاری اور اعصابی مہارت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر مختلف ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے مطابقت کے حصول کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور رات کی تاریکی میں ہونے والے آپریشنز میں حاصل ہونے والی مہارت کو بھی سراہا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دورِ امن میں حقیقت پسندانہ مشن پر مبنی تربیت ہی میدان جنگ میں بہترین کارکردگی کی ضمانت دے سکتی ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 17 نومبر کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سے ملک کے مرکزی علما و مشائخ نے ملاقات کرکے انتہا پسندی کے خلاف اقدامات کی حمایت کا اعادہ کیا تھا اور افغان سرزمین سے پاکستان میں آنے والی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ تمام مکاتب فکر کے نمائندہ علما و مشائخ نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی۔

گزشتہ ماہ 26 اکتوبر کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے راولپنڈی میں جنرل ہیڈاکوارٹرز میں قومی سلامتی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب میں کہا تھا کہ ہر پاکستان کی سلامتی اور حفاظت انتہائی اہم ہے اور کسی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ہونے والی سالانہ نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ میں اراکین پارلیمان، سول اور مسلح افواج کے سینئر افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سمیت 98 شرکا نے شرکت کی تھی۔

ورکشاپ کے دوران شرکا کو بین الاقوامی و علاقائی سیکیورٹی اور قومی سلامتی کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

عمران خان کی اپیل منظور، سائفر کیس میں جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار

عمر گل اور سعید اجمل قومی کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ مقرر

بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی پر انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی برقرار