پاکستان

کوئٹہ میں لاپتا افراد کے اہل خانہ کا احتجاجی مظاہرہ

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام مظاہرے کے دوران لاپتا افراد کے اہل خانہ نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بازیابی کے مطالبات درج تھے۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) نے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کی سربراہی میں قائم لاپتا افراد سے متعلق کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے ہفتہ کو پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مظاہرے کے دوران لاپتا افراد کے اہل خانہ اور ورثا نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر تمام لاپتا افراد کی بازیابی کے مطالبات درج تھے، احتجاج کی قیادت نصراللہ بلوچ اور ماما قدیر نے کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وی بی ایم پی کے رہنماؤں نے کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہر حکومت عالمی برادری کو دھوکا دینے کے لیے ایسی کمیٹیاں تشکیل دیتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں مظالم کی ہمیشہ حمایت کرنے والے سرفراز بگٹی کو کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاپتا ڈاکٹر اسمٰعیل کے 72 گھنٹے میں بازیاب نہ ہونے کی صورت میں سرکاری ہسپتالوں میں بائیکاٹ کرنے کا انتباہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ گمشدگی انتہائی قدم اور سمجھ سے بالاتر ہے۔

ڈاکٹر اسماعیل کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خدمات انجام دے رہے تھے اور ایک کورس میں شرکت کے لیے کراچی میں تھے۔ انہیں مبینہ طور پر طارق روڈ پر واقع ان کی رہائش گاہ سے 15 افراد نے اٹھایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خاندان کے عدالت سے رجوع کرنے کے باوجود پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا۔

تقریب میں ’ہانیہ‘ کے نام کی نعرے بازی کیوں ہوئی؟ عاصم اظہر نے اپنے غصے کی وجہ بتادی

ون ڈے کرکٹ کا نیا چمپیئن کون؟ بھارت اور آسٹریلیا کل ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آمنے سامنے

بلوچستان: چاغی، پشین میں مسلح افراد کے حملوں میں 3 لیویز اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی