کراچی: ڈیفنس میں پانی کے ڈرم سے خاتون کی لاش برآمد
کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 7 میں فاطمہ مسجد کے قریب خالی پلاٹ پر پانی کے ڈرم سے پلاسٹک کے شاپر میں بند نامعلوم خاتون کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
ترجمان ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کراچی کے مطابق مذکورہ واقعے کی اطلاع تھانہ ڈیفنس کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کو علاقہ مکینوں نے دی، پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر نامعلوم خاتون کی لاش کو پانی کے ڈرم سے نکال لیا۔
انہوں نے کہا کہ خاتون کی لاش ہسپتال منتقل کردی گئی ہے، لاش کی شناخت فی الحال ممکن نہیں، تاہم لاش 3 سے 4 روز پرانی معلوم ہوتی ہے، پولیس کی جانب سے جائے وقوعہ کا معائنہ اور واقعے سے جڑے حقائق کی تلاش جاری ہے۔
بعدازاں ایس ایچ او ڈیفنس پولیس شوکت اعوان نے بتایا کہ خاتون کی لاش فاطمہ مسجد کے قریب خالی پلاٹ پر پانی کے ڈرم سے پلاسٹک کے شاپر میں لپٹی ہوئی برآمد ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو شناخت اور قتل کے مقصد کے بارے میں اہم سراغ ملے ہیں لیکن اس مرحلے پر میڈیا کو ایسی معلومات سے آگاہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ یقینی طور پر قتل کا کیس ہے لیکن تفتیش کاروں کا عملہ ڈاکٹروں کی جانب سے حتمی نتائج آنے کا انتظار کر رہا ہے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ ڈرم سے برآمد نامعلوم خاتون کی لاش گزشتہ شب جناح ہسپتال لائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مقتولہ کے خدوخال قابل شناخت نہیں ہیں کیونکہ اس کی لاش کافی حد تک سڑ چکی ہے۔
ڈاکٹر سمیہ سید نے مزید بتایا کہ خاتون کی عمر 30 سے 40 برس کے درمیان معلوم ہوتی ہے، اس کا منہ کپڑے سے بندھا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جانچ کے لیے تمام نمونے اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور رپورٹ آنے پر موت کی اصل وجہ واضح ہوجائے گی۔
قبل ازیں رواں ماہ 4 نومبر کو کراچی میں نارتھ ناظم کے علاقے میں کچرا کنڈی سے 3 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔
شارع نورجہاں تھانے کے ہاؤس اسٹیشن افسر (ایس ایچ او) قمر کیانی نے بتایا تھا کہ لاشیں نارتھ ناظم آباد کے بلاک ایل میں کچرہ کنڈی میں پھینک دی گئی تھیں، جو پانی اور کیمیکلز سے بھرے ہوئے برتن میں تیرتی ہوئی ملی تھیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ شہر کے کسی ’میڈیکل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے طبی مقاصد‘ کے لیے استعمال کی گئی ہوں لیکن باقاعدہ طور پر ڈسپوز یا دفن کیے بغیر کچرا کنڈی میں پھینک دیا گیا ہوگا، وہاں سے کچھ طبی آلات بھی برآمد ہوئے ہیں۔
5 اپریل کو کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں لاپتا ہونے والی بچی کی لاش نالے سے برآمد ہوئی تھی جسے قتل کرنے سے قبل ریپ کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ بچی اپنے والد سے ملنے کے لیے گھر سے نکلی تھی جو پڑوس میں کام کر رہے تھے اور وہاں سے بچی کو اغوا کرکے ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا اور لاش نالے میں پھینک دی گئی۔