غزہ میں قبل از وقت پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کی موت پر ارمینہ خان آبدیدہ ہوگئیں
حال ہی میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کے الشفا ہسپتال میں قبل از وقت پیدا ہونے والے درجنوں نوزائیدہ بچوں کی موت پر اداکارہ ارمینہ خان آبدیدہ ہوگئیں۔
غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطین میں ’نسل کشی‘ کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔
فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت 1948 سے جاری تھی تاہم یہ شدت اس وقت اختیار کرگئی جب حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں اسرائیل غزہ پر مسلسل بمباری کررہا ہے۔
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 11 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جاچکے ہیں، حال ہی میں غزہ کے الشفا ہسپتال میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے درجنوں بچوں کی موت واقع ہوگئی تھی جس کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
اداکارہ ارمینہ خان نوزائیدہ بچوں کی موت کی خبر دیکھ کر آبدیدہ ہوگئیں اور کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت دیکھ کر وہ پچھلے ڈیڑھ ماہ سے روزانہ رو رہی ہیں۔
انہوں نے انسٹاگرام پر اپنی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے بارے سن کر مجھے بہت دکھ ہوا ہے، ایسا لگتا ہے کہ میری دنیا اچانک پلٹ گئی ہے اور میں کوئی بُرا خوب دیکھ رہی ہوں، میں ہر دن کسی کی مدد کرنے یا اچھا کام کرنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن میری انسانیت سے امید ختم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ ’
انہوں نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ ’یہ سوچ کر بھی دل دہل جاتا ہے کہ ان روتے ہوئے بچوں کو تسلی دینے والا یا پیار کرنے والا کوئی نہیں ہے، ایک انسان ہونے کے ناطے یہ سب دیکھ کر میں اندر سے ٹوٹ چکی ہوں۔‘
انہوں نے لکھا کہ جب انہیں فلسطینی بچوں کے بارے میں خبر ملی تو وہ جذباتی طور پر ٹوٹ گئی تھیں، اداکارہ نے بچوں کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ’کاش کوئی معجزہ ہوجائے، پلیز ان معصوم لوگوں کی مدد کریں، ان چھوٹے بچوں پر کچھ رحم کریں، انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔‘
ارمینہ خان اس سے قبل بھی غزہ میں بچوں اور فلسطینیوں کے مارے پر افسوس اور برہمی کا اظہار کرچکی ہیں۔
وہ فلسطینیوں کی حمایت میں کینیڈا میں ہونے والے احتجاج کا حصہ بنی تھیں، جس کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کی تھیں۔
اس سے قبل سماجی کارکن فاطمہ بھٹو، اداکارہ اشنا شاہ، عثمان خالد بٹ اور دیگر شخصیات بھی قبل از وقت بچوں کی موت اور غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے سیز فائر کا مطالبہ کیا تھا۔
فاطمہ بھٹو نے ایکس پر لکھا تھا کہ ’اللہ ان بچوں کی حفاظت کرے، خدا کرے کہ وہ اپنی زندگی میں پھر کبھی اس ظلم، بربریت کا سامنا نہ کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بین الاقوامی برادری اب بچوں کو کبھی فراموش نہ کرے۔’