دنیا

امریکا میں پہلا پاکستانی نژاد مسلمان فیڈرل ایپلیٹ جج نامزد

پاکستان میں پیدا ہونے والے عدیل منگی نے وکالت کا آغاز 2000 میں کیا اور نیو جرسی میں مسلمان کمیونٹی کی جانب سے مساجد کے مقدمات لڑے۔

امریکا کے صدر جوبائیڈن نے وفاقی عدلیہ میں تنوع کے لیے وائٹ ہاؤس کی کوششوں کے تحت پاکستانی نژاد مسلمان وکیل کو فیڈرل ایپلیٹ کورٹ کا جج نامزد کردیا جو امریکی فیڈرل عدالت کے پہلے مسلمان جج ہوں گے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن نے نیوجری کے وکیل عدیل منگی کو فلاڈیلفیا کی تیسری امریکی سرکٹ کوررٹ برائے اپیل کے لیے جج نامزد کردیا، ان کے ساتھ سروس امپلائیز انٹرنیشنل یونین کے وکیل نکول برنر کو ورجینیا کی عدالت کے لیے نامزد کردیا ہے۔

ڈیموکریٹ کی اکثریت کی حامل سینیٹ نے نکول برنر اور عدیل منگی کی بطور جج تعیناتی کی تصدیق کردی تو لا فرم پیٹرسن بیلکنیپ ویب اینڈ ٹیلر سے منسلک عدیل منگی پہلے امریکی مسلمان فیڈرل ایپلیٹ جج بنیں گے۔

بائیڈن کی جانب سے دو مزید مسلمانوں کو تاحیات فیڈرل جج تعینات کر دیا گیا ہے اور چوتھی ضلعی عدالت کے جج کی نامزدگی زیرالتوا ہے۔

امریکی صدر سے اوریگن اور انڈیانا میں 3 نئی ضلعی عدالتوں کے جج نامزد کر دیے ہیں، انڈیا میں دو سینیٹرز ری پبلکن سے تعلق رکھتے ہیں اور سینیٹ سے منظوری کے لیے ان دونوں سینیٹرز کی حمایت درکار ہوگی۔

ڈیموکریٹک صدر کو اب تک 154 وفاقی ججوں کی منظوری سینیٹ سے مل چکی ہے، جن کی زیادہ تعداد خواتین یا دیگر قومیتوں سے تعلق رکھنے والے ججوں کی ہے۔

پاکستان میں پیدا ہونے والے عدیل منگی نے اپنے وکالت کا کیریئر 2000 میں پیٹرسن بیلکنیپ سے شروع کیا اور 2010 میں اس کے شراکت دار بن گئے۔

عدیل منگی کے مشہور مقدمات میں نیوجرسی میں مسلمان کمیونٹی کی جانب سے برناڈز ٹاؤن شپ اور بیونے میں مساجد کھولنے کے لیے کوششیں شامل ہیں۔

نکول برنر کی تعیناتی پروگریسو وکلا کے مطالبات کے تحت ہو رہی ہے اور ایک ایسے وقت میں ان کی نامزدگی ہوئی ہے جب ملک بھر میں یونین کی کوششوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور اہم صنعتوں میں ہڑتالیں کی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ رواں برس جون میں بنگلہ دیشی نژاد امریکی وکیل نصرت جہاں چوہدری امریکا میں پہلی مسلمان خاتون جج بن گئی تھیں اور سینیٹ نے اس کی توثیق کر دی تھی۔

سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’امریکی سینیٹ نے بنگلہ دیشی نژاد امریکی خاتون کی توثیق کردی ہے جو امریکا کی پہلی مسلمان خاتون وفاقی جج ہوں گی‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ نصرت جہاں نیو یارک کے مشرقی ضلع میں امریکی ڈسٹرکٹ جج ہوں گی، وہ امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی لیگل ڈائریکٹر ہیں اور مجھے ان کا نام تجویز کرنے پر فخر ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جنوری میں نصرت جہاں چوہدری کو نامزد کیا تھا، 15 مئی کو وہ 49 کے مقابلے میں 50 ووٹ کے کم مارجن کے ساتھ تاحیات مدت کے لیے اس عہدے پر فائز ہوگئی تھیں۔

پاکستانی نژاد امریکی وکیل زاہد قریشی امریکی تاریخ کے پہلے مسلمان امریکی وفاقی جج ہیں، انہیں بھی صدر جوبائیڈن نے مقرر کیا تھا اور 2021 میں نیو جرسی کے ڈسٹرکٹ کے وفاقی جج کے طور پر ان کی توثیق کی تھی۔