پاکستان

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 2 روپے 4 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 47 پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا۔

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی اعلان کردیا، جس کا اطلاق 16 نومبر سے ہوگا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان نے آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی تجویز کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 16 نومبر 2023 سے ردوبدل کا فیصلہ کیا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی کرتے ہوئے حکومت نے پیٹرول کی قیمت 2 روپے 4 پیسے فی لیٹر کم کردی ہے، جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 281 روپے 34 پیسے ہوگئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 47 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد نئی قیمت فی لیٹر 296 روپے 71 پیسے ہوگئی ہے۔

مٹی کے تیل فی لیٹر قیمت میں 6 روپے 5 پیسے کمی کردی گئی اور فی لیٹر قیمت کم ہو کر 204 روپے 98 پیسے پر آگئی ہے۔

اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 9 روپے کمی کردی گئی اور فی لیٹر نئی قیمت 180 روپے 45 پیسے مقرر کردی گئی ہے۔

نوٹفکیشن میں کہا گیا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 نومبر 2023 سے ہوگا۔

خیال رہے کہ نگران وفاقی حکومت نے یکم نومبر کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے جبکہ مٹی کا تیل لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان نے اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی موجودہ قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر 2023 سے ہوگا۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ پیٹرول کی قیمت 283 روپے 38 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 303 روپے 18 پیسے برقرار رہے گی۔

حکومت نے کہا تھا کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 82 پیسے فی لیٹر کمی کردی گئی ہے، جس کے بعد فی لیٹر قیمت 211 روپے 3 پیسے ہوگی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 40 پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 189 روپے 46 پیسے فی لیٹر ہوگی۔

یاد رہے کہ نگران حکومت نے 15 اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 40 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے کمی کا اعلان کیا تھا۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے رجحان اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مستحکم قدر کے پیش نظر حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں میں ردو بدل کا فیصلہ کیا۔

نگران حکومت نے یکم اکتوبر کو بھی پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 8 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کمی کردی تھی، جس کے بعد پیٹرول کی قیمت فی لیٹر کم ہو کر 323 روپے 38 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 318 روپے 18 پیسے ہوگئی تھی۔

اس سے قبل 15 ستمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر 26 روپے 2 پیسے مزید مہنگا کر دیا تھا اور پیٹرول کی قیمت ریکارڈ 331 روپے 38 پیسے ہوگئی تھی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 17 روپے 34 پیسے اضافے سے 329 روپے 18 پیسے ہوگئی تھی۔

نگران حکومت نے 31 اگست کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل دوسری مرتبہ اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 300 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی تھی۔

31 اگست کو نگران حکومت کو آئے ابھی ایک ماہ کا بھی عرصہ نہیں ہوا تھا لیکن اس کے باوجود لگاتار دوسری مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا اور اس عرصے میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو چکا تھا۔

اس سے قبل 16 اگست کو بھی نگران حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے کا اضافہ کردیا تھا۔

کوہلی نے ایک ہی اننگز میں ٹنڈولکر کو دو عالمی ریکارڈز سے محروم کردیا

سارہ انعام قتل کیس: اسلام آباد کی سیشن عدالت میں حتمی دلائل جاری

بھارت سیمی فائنل میں بھی ناقابل شکست، نیوزی لینڈ 70 رنز سے ناکام