پاکستان

اثاثوں سے متعلق بےبنیاد الزامات: فرح خان کا عطا تارڑ کو 5 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس

عطا تارڑ 5 ارب ہرجانہ ادا کریں، پریس کانفرنس کر کے 7 دن کے اندر غیر مشروط معافی مانگیں ورنہ عدالت سے رجوع کیا جائے گا، قانونی نوٹس کا متن
|

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان عرف فرح گوگی نے اپنے اثاثوں سے متعلق من گھڑت اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما عطا اللہ تارڑ کو 5 ارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیج دیا۔

فرح خان کی جانب سے ارسال کیے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ میرے تمام اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں، عطا تارڑ نے پریس کانفرنس میں اثاثوں کے حوالے سے من گھڑت الزامات لگائے، انہوں نے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات عائد کر کے ساکھ متاثر کرنے کی کوشش کی۔

قانونی نوٹس میں ڈپٹی سیکریٹری جنرل مسلم لیگ (ن) سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ شہرت متاثر کرنے پر عطا تارڑ 5 ارب روپے ہرجانہ ادا کریں اور پریس کانفرنس کر کے 7 دن کے اندر غیر مشروط معافی مانگیں۔

فرح خان کی جانب سے اپنے وکیل کے توسط سے ارسال کیے گئے قانونی نوٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر عطا تارڑ نے معافی اور ہرجانہ ادا نہ کیا تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرس کے دوران عطا تارڑ نے کہا تھا کہ عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد فرح گوگی کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کے اقتدار میں آنے سے پہلے فرحت شہزادی کے کُل ظاہری اثاثوں کی مالیت 95 کروڑ روپے تھی اور اقتدار میں آنے کے بعد تین سالوں کے اندر یہ مالیت 4 ارب 52 کروڑ پر چلی جاتی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا تھا کہ فرحت شہزادی صاحبہ اور ان کے خاوند احسن جمیل گجر پیچھے بیٹھ کر تمام تر منصوبہ بندی کرتے تھے جو بشریٰ مانیکا، عمران خان کی منظوری سے آگے لے کر چلتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں گواہ ہوں اس بات کا کہ پنجاب میں ڈی پی او سے لے کر پٹواری تک جو ٹرانسفر ، پوسٹنگ ہوتی تھیں اس میں سے حصہ جاتا تھا۔

عطا تارڑ نے کہا تھا کہ تین خواتین کا گٹھ جوڑ تھا جس نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر اثر انداز ہو کر اپنی مرضی کا وزیر اعلیٰ پنجاب مسلط کروایا۔

واضح رہے کہ فرح خان نے گزشتہ سال توشہ خانہ کے تحائف بیچنے کے الزامات پر دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور، نجی چینل جیو ٹی وی اور اس کے اینکر شاہزیب خانزادہ کو 5 ارب روپے ہرجانہ کا قانونی نوٹس بھیجا تھا۔

گزشتہ سال نومبر کے وسط میں ’جیو نیوز‘ کے اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کو انٹرویو دیتے ہوئے دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور نے الزام لگایا تھا کہ عمران خان کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے تحفے میں دی گئی مہنگی گھڑی 20 لاکھ ڈالر میں فرح خان نے انہیں فروخت کی جس کی مالیت 2019 میں تقریباً 28 کروڑ روپے تھی۔

فرح خان کی جانب سے بھجوائے گئے قانونی نوٹس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 2019 میں فرح خان دبئی گئی ہی نہیں، عمر فاروق ظہور نے دیگر افراد کے ساتھ مل کر توشہ خانہ تحائف بیچنے کا جھوٹا الزام لگایا، شہرت اور ساکھ متاثر کرنے کے لیے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔

فضا علی کو شوز میں بلاکر ان سے طلاق پر بات کرنا بند کی جائے، سابق شوہر

قومی کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ مورنے مورکل عہدے سے مستعفی

بھارت: سرنگ میں پھنسے 40 مزدوروں کو نکانے کی کوششیں تیسرے روز بھی جاری