پاکستان

اسموگ لاک ڈاؤن: تاجروں کا پولیس پر پرمٹ کے باوجود کاروبار زبردستی بند کرانے کا الزام

حکومت کے ساتھ مذاکرات میں 11 اور 12 نومبر کو مارکیٹیں بند کرنے پر اتفاق ہوا تھا لیکن پولیس نے آج مارکیٹس پر دھاوا بول دیا، نعیم میر

لاہور کی تاجر برادری نے حکومت پنجاب کی جانب سے صوبے میں اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے بعد پولیس پر زبردستی کاروبار بند کرانے کا الزام عائد کردیا ہے اور اس سے حکومتی ہدایات کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

آئی کیو ایئر کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں میں اسموگ چھائی ہوئی ہے جو غیرصحت مند پی ایم 2.5 ہے جو عالمی ادارہ صحت کی سالانہ ایئر کوالٹی گائیڈ لائنز سے کئی گنا زیادہ ہے، اسی لیے حکومت پنجاب نے صوبے میں اسموگ ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔

آل پاکستان انجمن تاجران لاہور کے رہنما نعیم میر نے کہا کہ اسموگ کے پیش نظر حکومت نے 4 دن اسمارٹ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا اور کمشنر لاہور سے مذاکرات میں 9 اور 10 نومبر کو کاروبار کھلا رکھنے پر اتفاق ہوا تھا۔

نعیم میر نے کہا کہ 11اور 12 نومبر کو مارکیٹیں بند کرنے پر بھی اتفاق ہوا تھا اور حکومت نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا تھا لیکن آج (10 نومبر) پولیس نے مارکیٹیں بند کرنے کے لیے دھاوا بول دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے نوٹی فکیشن اور ہمارے اتفاق رائے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بارش کی صورت میں اسمارٹ لاک ڈاؤن ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا، آج بارش بھی ہوئی اور لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہوگیا ہے لہٰذا حکومت اپنے وعدوں پر عمل کرے۔

نعیم میر نے کہا کہ حکومت اپنی ساکھ خراب نہ کرے، اگر حکومت کے جھوٹ بولنے کا تاثر عام ہوگیا تو ہم کبھی بھی اعتبار نہیں کریں گے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن فی الفور ختم کرنے کا اعلان کیا جائے۔

خیال رہے کہ حکومت پنجاب نے گزشتہ ہفتے لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالا، حافظ آباد، سیالکوٹ اور نارووال سمیت 8 شہروں میں اسموگ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا، مذکورہ تمام شہروں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اےکیو آئی) محفوظ حد سے کئی گنا زیادہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

بعد ازاں نظرثانی نوٹی فکیشن میں کمشنر لاہور نے شہر کی مارکیٹوں اور شاپنگ سینٹرز آج (جمعہ) کھلے رکھنے کی اجازت دے دی تھی جبکہ ہفتہ اور اتوار کو کاروبار مکمل طور پر بند رکھنے کا کہا گیا تھا۔

حکومتی نوٹی فکیشن کے مطابق ہفتے اور اتوار کو مارکیٹیں مکمل طور پر بند رہیں گی، بینک، حکومتی اور نجی دفاتر، تمام تعلیمی ادارے اور پارکس 10، 11 اور 12 نومبر کو بدستور بند رہیں گے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ فارمیسیز، طبی مراکز اور ویکسی نیشن سینٹرز، پیٹرول پمپس، آئل ڈپو، تندور، بیکریاں، دودھ، دہی اور مٹھائیوں کی دکانیں، فروٹ، سبزیاں، گوشت کی دکانیں، ای کامرس، پوسٹل، کوریئر سروسز اور یوٹیلٹی سروسز، بین الاقوامی آئی ٹی سینٹرز اور کال سینٹرز لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ ہوں گے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق لاہور کے کمشنر نے جمعرات کو ایک اجلاس میں کہا کہ نوٹی فکیشن کا اطلاق ہفتہ اور اتوار کو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کو اگر کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے رجوع کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب لاہور کا اے کیو آئی انڈیکس آج صوبائی دارالحکومت میں بارش کے بعد جیل روڈ میں 80 تک بہتر ہوگیا ہے۔

تاریخ کا اعلان ہوچکا، الیکشن کے حوالے سے اب کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہیے، مرتضیٰ سولنگی

بولڈ انداز میں لباس کی تشہیر پر فیشن برانڈ کو تنقید کا سامنا

’عالمی چیلنجز‘ کے درمیان شراکت داری کو فروغ دینے کیلئے بھارت، امریکا کی بات چیت کا آغاز