لائف اسٹائل

بولڈ انداز میں لباس کی تشہیر پر فیشن برانڈ کو تنقید کا سامنا

حال ہی میں کراچی میں معروف فیشن برانڈ کی جانب سے فیشن شو کا انعقاد کیا گیا، جس میں منفرد دیدہ زیب ملبوسات پیش کی گئیں۔

معروف فیشن برانڈ کی بولڈ انداز میں مغربی طرز کی ملبوسات کی تشہیر کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فیشن ہاؤس کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

حال ہی میں کراچی میں معروف فیشن برانڈ ’ہاؤس آف پریشے‘ کی جانب سے فیشن شو کا انعقاد کیا گیا، جس میں منفرد دیدہ زیب ملبوسات پیش کی گئیں۔

فیشن شو کے دوران موسم سرما کے حساب سے ملبوسات پیش کیے گئے، جنہیں کافی سراہا بھی گیا، تاہم ملبوسات کو پیش کرنے کے لیے منفرد انداز اپنانے پر فیشن ہاؤس کو تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

فیشن شو کے دوران ماڈلز نے بولڈ انداز میں فیشن ہاؤس کی ملبوسات کو پیش کیا، جس پر صارفین نے ماڈلز کے انداز کو عریانیت قرار دیا۔

زیادہ تر لوگوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا مذکورہ فیشن شو اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہی منعقد ہوا؟

کچھ صارفین نے کمنٹس کرکے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس طرح کے بولڈ فیشن شوز کرنے پر پابندی عائد کرے۔

سوشل میڈیا صارفین نے نہ صرف فیشن ہاؤس کے لباس کو مغربی طرز کا قرار دیا بلکہ ماڈلز کے انداز کو بھی عریانیت قرار دیا۔

ماڈلز کی جانب سے پیش کیے گئے زیادہ تر لباس خواتین کے تھے، جنہیں مغربی طرز کا لباس قرار دیا گیا۔

فیشن شو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے فیشن ہاؤس اور فیشن ڈیزائنر ’پریشے عدنان‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا، ساتھ ہی صارفین نے ماڈلز کو بھی پروپیگنڈے کا حصہ قرار دیا۔

پاکستانی فیشن ہاؤس کا دوسرے برانڈ پر کاپی کا الزام

فیشن انڈسٹری ماحولیاتی تباہی کا ’دوسرا بڑا‘ سبب قرار

منفرد ’ناک کی نتھ‘ پر تنقید کرنے والوں کو عائشہ عمر کا کرارا جواب