پاکستان

مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر کا پی ٹی آئی اراکین کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کا مطالبہ

اعظم سواتی، شوکت ترین، شبلی فراز اور فیصل جاوید کو ضمانت کا حق حاصل ہے، انہیں ایوان میں آکر اپنی بات کرنی چاہیے، رہنما مسلم لیگ(ن) سعدیہ عباسی
|

پاکستان مسلم لیگ(ن) کی سینیٹر سعدیہ عباسی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ پرویز الٰہی کی بار بار گرفتاری پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ میرا ضمیر کہتا ہے کہ اعجاز چوہدری، اعظم سواتی، شوکت ترین، شبلی فراز اور فیصل جاوید کے لیے بات کروں اور آواز اٹھاؤں، ان کا آئینی اور بنیادی حق ہے کہ ان کی ضمانت ہونی چاہیے اور انہیں ایوان میں آکر اپنی بات کرنی چاہیے کیونکہ وہ عوامی نمائندے ہیں، اگر ہم اپنے ساتھیوں کی عزت نہیں کریں گے تو کون کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں اس ایوان میں سینیٹرز کے پروڈکشن آرڈرز کے لیے بل پاس کیا گیا تھا، میں ماضی کی باتوں میں نہیں پڑنا چاہتی، میں سمجھتی تھی کہ پی ٹی آئی سینیٹرز کے پروڈکشن آرڈر کے لیے درخواست دی جائے گی اور ان ممبران کے پروڈکشن ارڈر جاری کرنے چاہیے تھے۔

سعدیہ عباسی نے ایوان سے درخواست کی کہ ان رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں پرویز الہی واحد شخص ہیں جو 20 مرتبہ گرفتار ہو چکے اور 20 مرتبہ انہیں ضمانت ملی، ہر مرتبہ پرویز الہی نئے کیس میں اندر کیے جاتے ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ پرویز الہٰی عمر کے اس حصے مں ہیں جہاں ان کی صحت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ انہیں بار بار جیل میں ڈالیں، پرویز الہٰی کا پاکستان کی سیاست میں اہم کردار ہے جو انہوں نے ملکی بقا اور بہتری کے لیے ادا کیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ پرویز الہٰی نے کون سی غداری کی، کون سے اداروں پر حملہ کیا، ضمانت ان کا بنیادی حق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایک کمیٹی میں کہا تھا کہ گرفتاری میں ظالمانہ سزائیں نہیں ہونی چاہئیں، اس وقت کمیٹی کے چیئرمین جو پی ٹی آئی کے تھے وہ ہنسے کہ یہ کیا ہے، وہ خواتین جنہیں گرفتار کیے آٹھواں مہینہ ہو چکا ہے، انہیں ضمانت ملنے کے باوجود جیل میں حراست میں رکھا جاتا ہے۔

سعدیہ عباسی نے کہا کہ میاں نواز شریف کی بیٹی کو ان کے سامنے گرفتار کیا، ان کے سیل میں نیب والے چھاپے مارتے تھے، ہمیں تب دکھ ہوا تھا اور آج ان خواتین کے لیے بھی دکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ضمانت لے کر باہر آ جائے تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے، ہم کیا چاہتے ہیں کہ پرویز الہٰی ٹی وی پر آکر کہیں کہ میں نے سیاست چھوڑ دی ہے اور میرا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ ملک میں جو انتشار پھیلایا جا رہا اس سے نفرت بڑھ رہی ہے، اسے ختم کیا جائے، ہماری جماعت کے قائدین نے کہا کہ کسی کو برا نہ کہو اور ہم جبر و زور کی سیاست کے حق میں نہیں۔

دوران اجلاس ملک میں امن و امان کی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہتر بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔

سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ ریاست اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رہی ہے، اسمگلنگ کی روک تھام اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کے استحکام کے لیے جو بھی فیصلے کیے گئے ہیں، ان کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے متحد ہو کر فیصلے کرنا ہوں گے۔

سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ فلسطین کے مسلمان تباہ ہو گئے ہیں، مسلمان ممالک، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، عرب لیگ اور اقوام متحدہ کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو بزدلی کی چادر اتارنا ہو گی اور اس ایوان سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مضبوط پیغام جانا چاہیے۔

سینیٹر گردیپ سنگھ نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں بہت ظلم ہو رہا ہے، عالمی برادری کو فلسطینیوں کے مسائل کے خاتمے کے لیے آگے آنا چاہیے۔

سینیٹر سردار شفیق ترین نے کہا کہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے اخلاقی اور سفارتی کوششوں میں تیزی لائی جانی چاہیے۔

ایوان بالا کے اجلاس میں ایجنڈے میں شامل امور نمٹائے جانے کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ایوان کی کارروائی جمعے کو صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دی۔

ورلڈ کپ میں میکسویل کی ریکارڈ ڈبل سنچری، افغانستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں ناقابل یقین شکست

مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم-پاکستان کا انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان

اچھی لڑکی ہوں، اس لیے آج تک کوئی تنازع سامنے نہیں آیا، مومل شیخ