پاکستان

کراچی: کچرا کنڈی سے بچوں کی 3 لاشیں برآمد ہوئیں، پولیس

بظاہر شہر کے کسی میڈیکل انسٹی ٹیوٹ نے طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور دفنائے بغیر پھینک دیا، طبی آلات بھی ملے ہیں، ایس ایچ او قمر کیانی

کراچی پولیس نے بتایا کہ نارتھ ناظم کے علاقے میں کچرا کنڈی سے 3 نومولودوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

ڈان ڈاٹ کام کو شارع نورجہاں تھانے کے ہاؤس اسٹیشن افسر (ایس ایچ او) قمر کیانی نے بتایا کہ لاشیں نارتھ ناظم آباد کے بلاک ایل میں کچرہ کنڈی میں پھینک دی گئی تھیں، جو پانی اور کیمیکلز سے بھرے ہوئے برتن میں تیرتی ہوئی ملی تھیں۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے شہر کے کسی ’میڈیکل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے طبی مقاصد‘ کے لیے استعمال کی گئی ہوں لیکن باقاعدہ طور پر ڈسپوز یا دفن کیے بغیر کچرا کنڈی میں پھینک دیا گیا ہوگا۔

ایس ایچ او نے کہا کہ وہاں سے کچھ طبی آلات بھی برآمد ہوئے ہیں۔

پولیس افسر نے بتایا کہ شہر میں عام طور پر نومولود کی لاشیں شاپنگ بیگز یا بیڈ شیٹس میں لپٹی ہوئی ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید ہسپتال بھیج دی گئی ہیں اور پولیس کو مزید قانونی کارروائی شروع کرنے کے لیے میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔

رواں برس جولائی کے شروع میں شائع ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ ایدھی فاؤنڈیشن نے کراچی میں 576 نومولود لاشیں دفن کر دی ہیں، اسی طرح یہ تعداد 2021 میں 200، 2022 میں 289 اور 2023 کے ابتدائی 6 ماہ میں کم ترین 87 تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے دفنائے جانے والی نومولودوں کی لاشوں کی تعداد بچوں کے ریکارڈ سے زیادہ ہے، جس کے بعد سندھ پولیس کو باقاعدہ احکامات جاری کرنا پڑی کہ اگر مردہ نومولود پڑا ہوا ملے تو مجرمانہ کیس رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

انگلینڈ کو ورلڈکپ میں چھٹی شکست، آسٹریلیا 33 رنز سے کامیاب

انسٹاگرام پر ریلز کو بہتر بنانے کا نیا فیچر متعارف

فخر کی شاندار بلے بازی، کیویز کو شکست، پاکستان کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امید برقرار