پاکستان

سابق رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری کو گرفتار کر لیا گیا، بھائی کی تصدیق

میرے بھائی کو میرے اسلام آباد والے گھر سے کچھ باوردی اہلکاروں نے سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد کے ہمراہ اغوا کر لیا، فیصل چوہدری
|

سابق وفاقی وزیر و سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

رہنما استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری نے ’ڈان نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے گرفتاری کی تصدیق کی، انہوں نے بتایا کہ میرے بھائی فواد ⁦‪چوہدری‬⁩ کو میرے اسلام آباد والے گھر سے ناشتہ کرتے ہوئے کچھ باوردی اہلکاروں نے سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد کے ہمراہ اغوا کر لیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میرے بار بار اصرار کے باوجود انہوں نے کوئی وارنٹ گرفتاری یا حکم نہیں دکھایا، مجھے ان کی سلامتی سے متعلق شدید خدشات ہیں۔

قبل ازیں فواد چوہدری کی اہلیہ حبا چوہدری نے دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

حبا چوہدری نے ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ فواد چوہدری کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر لے جایا گیا ہے۔

بعد ازاں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے حبا چوہدری نے بتایا کہ فواد چوہدری کو اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو سادہ لباس میں ملبوس افراد اور پولیس نے گرفتار کیا، ہمیں کچھ نہیں بتایا گیا کہ فواد کو کیوں گرفتار کیا گیا۔

بعد ازاں فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے اپنے بھائی کی رہائی کے لیے درخواست دائر کر دی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے سماعت کی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی رہائی کے لیے دائر درخواست پر پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔

سماعت کے دوران فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیاکہ فواد چوہدری کو غیر قانونی حراست سے بازیاب کر ایا جائے، انہیں دن 12:30 بجے چند لوگ سادہ اور پولیس اہلکار وں نے اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کسی مقدمے میں مطلوب نہیں پھر بھی غیر قانونی طریقے سے انہیں اٹھا کر لے گئے ہیں لہٰذا استدعا ہے کہ عدالت فواد چوہدری کی رہائی کے احکامات جاری کرے۔

عدالت نے پولیس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ فواد چوہدری کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب سابق اسپیکر قومی اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد قیصرکو گزشتہ روز گرفتار کیے جانے کے بعد آج جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔

قبل ازیں رواں برس 25 جنوری کو فواد چوہدری کو اسلام آباد پولیس نے لاہور سے گرفتار کیا تھا، اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ ’فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف شرانگیزی پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے، مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے‘۔

تاہم یکم فروری کو فواد چوہدری کو ضمانت منظور ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو قومی احتساب بیورو نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیرا ملٹری رینجرز کی مدد سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد ملک میں احتجاج کیا گیا اور اس دوران توڑ پھوڑ اور پرتشدد واقعات بھی پیش آئے۔

احتجاج کے بعد فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی کے کم از کم 13 سینئر رہنماؤں کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس کے تحت گرفتار کر لیا گیا تھا۔

رہائی کے بعد 24 مئی کو فواد چوہدری نے پی ٹی آئی چھوڑ کر سابق وزیراعظم عمران خان سے اپنی راہیں جدا کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ جیسا کہ میں نے 9 مئی کے واقعات کی واضح الفاظ میں مذمت کی تھی، اب میں نے سیاست سے وقفہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے میں پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے کر عمران خان سے راہیں جدا کر رہا ہوں۔

تاہم جون میں فواد چوہدری نے جہانگیر خان ترین کی قائم کردہ نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

میانوالی: پاکستان ایئرفورس ٹریننگ ایئربیس پر حملہ ناکام، کلیئرنس آپریشن میں تمام 9 دہشتگرد ہلاک

وزیرستان کے پتھریلے میدانوں سے ورلڈکپ تک کا سفر، محمد وسیم نے اپنا کریئر کیسے شروع کیا؟

نیپال میں 5.6 شدت کا زلزلہ، 157 افراد ہلاک