میانوالی: پاکستان ایئرفورس ٹریننگ ایئربیس پر حملہ ناکام، کلیئرنس آپریشن میں تمام 9 دہشتگرد ہلاک
پاکستان ائیرفورس ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر دہشتگردوں نے حملے کی کوشش کی جسے پاک فوج نے ناکام بنادیا اور کلیئرنس آپریشن میں تمام 9 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آج علی الصبح میانوالی ٹریننگ ایئربیس پر بزدلانہ دہشت گرد حملے کی کوشش کی گئی جسے ناکام بنانے کے بعد آس پاس کے علاقے میں کسی بھی ممکنہ خطرے کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کامیاب آپریشن کیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ الحمدللہ پی اے ایف ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر کومبنگ اینڈ کلیئرنس آپریشن مکمل کر کے تمام 9 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حملے کے دوران پی اے ایف کے کارآمد فعال اثاثوں میں سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، تاہم صرف 3 غیرفعال طیاروں کو ہی کچھ نقصان پہنچا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے واضح کیا گیا کہ آپریشن کا فوری اور پیشہ ورانہ اختتام امن کے تمام دشمنوں کے لیے ایک واضح یاد دہانی ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج چوکس رہتی ہیں اور کسی بھی خطرے سے وطن کا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔
قبل ازیں آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ میانوالی ٹریننگ ایئربیس پر دہشتگردوں نے آج علی الصبح حملے کی کوشش کی، جسے پاک فوج کے جوانوں نے بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی کی بدولت ناکام بنا دیا اور اہلکاروں اور اثاثوں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق غیر معمولی جرات اور بروقت جوابی کارروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیس میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 3 کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران پہلے سے گراؤنڈ 3 طیاروں کو کچھ نقصان پہنچا جبکہ ایک فیول باؤزر بھی متاثر ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ علاقے کو مکمل طور پر کلیئر کرنے کے لیے ایک جامع مشترکہ کلیئرنس اور کومبنگ آپریشن آخری مراحل میں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ہر قیمت پر ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔
بزدلانہ حملہ ناکام بنا کر پاک فضائیہ نے پھر صلاحیتوں کا لوہا منوایا، انوارالحق کاکڑ
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہا کہ میانوالی میں دہشت گردی کے بزدلانہ حملے کو ناکام بنا کر پاک فضائیہ نے ایک بار پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہماری سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا ڈٹ کر اورغیرمتزلزل عزم کے ساتھ مقابلہ کیا جائے گا۔
صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی حملے کی مذمت کی اور حملہ ناکام بنائے جانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت نے مذمتی بیان میں گزشتہ روز گوادر میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں اور ان کے مکمل خاتمے کے لیے کوششیں جاری رہیں گے۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بیان میں کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان، پسنی اور میانوالی میں حملہ آور دہشت گردوں کے نام الگ ضرور ہوں گے لیکن پس پردہ دشمن ایک ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر پاکستان کو دوبارہ بے یقینی اور عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش ہے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ تمام سول اور ملٹری ادارے یک جان ہو کر خون کے آخری قطرے تک ملک کا دفاع کریں گے اور دشمنوں کی سازشیں ناکام بنائیں گے۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بھی میانوالی حملے کی مذمت کی۔
شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ پے در پے حملوں سے ہمارے دشمن کی بے چینی آشکار ہو رہی ہے۔
دہشت گردوں کا منصوبہ ناکام بنانے مسلح افواج کو سلام پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں اور ہمارے بہادر سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے دعا گو ہوں۔
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے میانوالی میں پاکستان ائیرفورس کے ٹریننگ بیس پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاک فوج کے بہادر جوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر دہشت گردوں کے منصوبے خاک میں ملادیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک نفرت کی دیواریں کھڑی کرنے والوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی وفاق کو جوڑنے اور انتہاپسندی کے خاتمے کی سوچ دہشت گردی کے خلاف ایک مؤثر بیانیہ ہے۔
واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ روز 3 نومبر کو بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی ضلع گوادر میں پسنی سے اورماڑہ جا رہی تھی کہ گھات لگائے دہشت گردوں نے حملہ کردیا، بدقسمت واقعے میں 14 فوجی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔
قبل ازیں خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ٹانک اڈہ کے قریب پولیس پر کیے گئے بم دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور20 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
یکم نومبر کو بلوچستان میں ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے سمبازا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کارروائی کی اور اس دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا اور 6 دہشت گرد مارے گئے، مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں مصروف تھے۔
خیال رہے کہ 30 اکتوبر کو بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے کھوڑو میں کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔
رواں برس جولائی میں بلوچستان کے ضلع سوئی اور ژوب میں دو الگ کارروائیوں کے دوران پاک فوج کے 12 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
ضلع سوئی اور ژوب میں سیکیورٹی فورسز پر ایک دن میں ہونے والا یہ سال کا بدترین واقعہ تھا، اس سے قبل فروری 2022 میں بلوچستان کے ضلع کیچ میں فائرنگ سے 10 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
ستمبر میں پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے مرتب اعداد وشمار میں کہا گیا تھا کہ اگست میں دہشت گردوں کے حملوں کی تعداد 9 سال کے دوران سب سے زیادہ رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نومبر 2014 کے بعد ملک بھر میں ایک مہینے میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ 99 حملے ہوئے۔