پاکستان

نگران وزیراعلیٰ سندھ کی غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کیلئے4.5 ارب روپے کی منظوری

نگران صوبائی کابینہ کو بتایا گیا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص اور لاڑکانہ ڈویژن سے وطن واپسی کے لیے ساڑھے چار ارب روپے درکار ہیں، اعلامیہ

نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے غیر قانونی تارکین وطن کی وطن واپسی کے لیے 4.5 ارب روپے مختص کرنے کے علاوہ گندم سبسڈی کے تحت 25 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعلی سندھ جسٹس مقبول باقر کی زیر صدارت نگران کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جہاں نگران صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس کے آغاز میں غیر قانونی مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے سیکریٹری داخلہ نے کابینہ کو بتایا کہ حکومت پاکستان نے یکم نومبر 2023 سے تمام غیر قانونی مہاجرین کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ نے غیر قانونی مہاجرین کی وطن واپسی کا منصوبہ (آئی ایف آر پی ) شیئر کیا ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے اٹھائے جانے والے ضروری اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

اجلاس میں اس بات کی نشان دہی کی گئی کہ وفاقی کابینہ نے آئی ایف آر پی کی منظوری دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ لاجسٹکس کی لاگت صوبے برداشت کریں گے تاہم اس معاملے کو مناسب سطح پر اٹھایا جائے گا۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص اور لاڑکانہ ڈویژن سے وطن واپسی کیلئے ساڑھے چار ارب روپے درکار ہیں۔

کابینہ نے غور و خوض کے بعد بجٹ میں مختص رقم کے علاوہ فنڈز کی منظوری دی۔

گندم کی ریلیز پالیسی اور مقرر کردہ قیمت کے حوالے سے کابینہ کو بتایا گیا کہ فروری 2023 میں گندم کی خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا جبکہ خریداری 7 لاکھ 77ہزار 258 تھی اور کیری فارورڈ اسٹاک 42 ہزار 525 میٹرک ٹن تھا۔

گندم کی ریلیز پالیسی پر بحث کرتے ہوئے کابینہ نے فیصلہ کیا کہ فلور ملز کو سرکاری گندم کی کسی بھی قسم کی غلط استعمال، سرکاری واجبات کی ادائیگی میں بے ضابطگی جیسے گندم کی قیمت، مارک اپ، واجبات کی ادائیگی پر گندم جاری کر دی جائے گی۔

کابینہ نے 10 نومبر سے گندم 10 ہزار 500 روپے فی 100 کلوگرام کے حساب سے جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔

بحث کے بعد صوبائی کابینہ نے فصل 2023-24 کے لیے گندم کی امدادی قیمت 4000 روپے فی من کے حساب سے طے کرنے کا فیصلہ کیا، گندم کے لیے قرض کی واپسی کے سلسلے میں کابینہ کو بتایا گیا کہ محکمہ خوراک کابینہ کے مقرر کردہ ہدف اور امدادی قیمت کے مطابق گندم خریدتا ہے۔

کابینہ کی ہدایت پر محکمہ خوراک نے محکمہ خزانہ کے تعاون سے قرضوں کی واپسی کا منصوبہ تیار کیا، محکمہ خزانہ نے پچھلی حکومت کی منظوری سے ریاستی تجارتی سرگرمیوں اور عمل کو ہموار کرنے کے لیے 10 سال کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ بھی کہا کہ گوداموں میں موجود سٹاک کی صورتحال کا متعلقہ ڈپٹی کمشنرز آڈٹ کریں گے۔

وزیر اعلی نے نگران کابینہ کی مشاورت سے 2023-24 میں سبسڈیز کے تحت 34.19 ارب ارب روپے کی بچت کی،خاص طور پر کمرشل بینکوں کو بقایا واجبات اداکرنے کے مقصد کے لیے 2023-24 میں غیر محفوظ قرضوں کو ریٹائر کرنے کے لیے 25ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا اور بینکوں کو ادائیگی کے لیے فوری طور پر 5 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا جبکہ محکمہ خزانہ 30جون 2024 تک ہر ماہ 2 ارب روپے جاری کرے گا۔

وزیراعلی نے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت سے 2023-24 میں 25 ارب روپے تک کی واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے رابطہ کرے۔

معاوضے کے حوالے صوبائی کابینہ نے سکرنڈ کے گاؤں ماڑی جلبانی میں ہونے والے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے لیے 80 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے 20 لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا جبکہ جاں بحق ہونے والوں کے خاندان سے ایک بچے کو مفت تعلیم دینے کی منظوری دی۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ 28 ستمبر 2023 کو تعلقہ سکرنڈ میں پیش آیا تھا، واقعے کے بعد کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ڈویژنل کمشنر شہید بینظیر آباد کی جانب سے جمع کرائی گئی مشترکہ رپورٹ کے مطابق چار مقامی افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوئے تھے۔

کم از کم اجرت کے حوالے سے کابینہ نے مزدوروں کی کم از کم اجرت ماہانہ 32000روپے کرنے کی منظوری دی۔

رولز میں ترمیم کے سلسلے میں صوبائی کابینہ نے سندھ پرہیبیشن آف نان ڈیگریڈیبل پلاسٹک پروڈکٹس رولز 2014 میں ترمیم کی منظوری دے دی، جس کی شق 3 کے ذیلی قاعدہ (5) میں ترمیم کے تحت کوڑے دان کے لیے بوریوں کے علاوہ کسی بھی شیڈول پلاسٹک کی مصنوعات کو سیاہ رنگ میں نہیں بنایا جائے گا اور ری سائیکل شدہ شیڈول پلاسٹک کی مصنوعات کو ’ری سائیکل پلاسٹک، کھانے کے ساتھ منسلک غیر محفوظ‘ کے طور پر نشان زد کیا جائے گا بشرطیکہ سوائے شیڈول میں تجویز کردہ کوئی بھی کیرئیر بیگ یا شاپر بیگ تیار نہیں کیا جائے گا۔

نگران کابینہ نے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈی ) کی سفارش پر صوبائی مشاورتی کونسل برائے معذور افراد کو بااختیار بنانے سے متعلق چھ ماہ کی مدت کے لیے غیر سرکاری ممبران کی تشکیل کی منظوری دی۔

غزہ اب ہزاروں بچوں کا قبرستان بن چکا ہے، اقوام متحدہ

ورلڈ کپ: شاہین، فخر کی عمدہ کارکردگی، پاکستان نے بنگلہ دیش کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی

نیب ترامیم کیس: سپریم کورٹ نے احتساب عدالتوں کو حتمی فیصلے سے روک دیا