کھیل

سعودی عرب ورلڈ کپ فٹ بال 2034 کی میزبانی کی راہ ہموار

آسٹریلیا نے تصدیق کردی ہے کہ وہ اب ویمنز ایشین کپ 2026 اور کلب ورلڈ کپ 2029 کی میزبانی کے لیے کوشش کرے گا، رپورٹ

سعودی عرب فٹ بال ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے لیے آسٹریلیا کی دستبرداری کے بعد راہ ہموار ہوگئی ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب فٹ بال ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے لیے واحد امیدوار رہ گئے ہیں کیونکہ آسٹریلیا نے آج ڈیڈلائن ختم ہونے سے قبل تصدیق کردی ہے کہ وہ فٹ بال ورلڈ کی میزبانی کے لیے امیدوار نہیں ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی (فیفا) نے ایشیا اور اوشیانا سے ورلڈ کپ کی میزبانی کی بولی کے لیے 31 اکتوبر کی ڈیڈلائن دی تھی۔

فٹ بال آسٹریلیا کے سربراہ جیمز جانسن نے کہا کہ وہ 2034 ورلڈ کی میزبانی کے مواقع ڈھونڈ رہے تھے لیکن منگل کو ڈومیسٹک گورننگ باڈی نے کہا کہ وہ ویمنز ایشین کپ 2026 اور کلب ورلڈ کپ 2029 کی میزبانی پر توجہ مرکوز کریں گے۔

آسٹریلیا کی جانب سے ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے لیے بولی لگانے سے دستبرداری کے بعد سعودی عرب واحد مصدقہ امیدوار رہ گیا ہے۔

سعودی عرب اس وقت اعلان کیا تھا جب فیفا نے 4 اکتوبر کو ایشیا اور اوشیانا کے لیے میزبانی کے لیے بولی طلب کی تھی۔

ایشین فٹ بال فیڈریشن کے صدر نے کہا کہ ایشیا کی پوری فٹ بال فیملی متفقہ طور پر سعودی عرب کی حمایت کے لیے کھڑی ہے۔

فیفا کے اعلان کے ایک ہفتے بعد انڈونیشیا نے کہا تھا کہ وہ ملائیشیا اور سنگاپور کے ساتھ مشترکہ بولی کے حوالے سے آسٹریلیا سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں تاہم اس کے ایک ہفتے بعد کہا کہ وہ سعودی عرب کی حمایت کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا نے رواں برس ویمنز فٹ بال ورلڈ کی کامیاب میزبانی کی ہے لیکن تاحال مردوں کے فٹ بال ورلڈ کی میزبانی کبھی نہیں کی۔

فٹ بال آسٹریلیا نے بیان میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم ویمنز انٹرنیشنل مقابلوں اے ایف سی ویمنز ایشین کپ 2026 اور پھر فیفا کلب ورلڈ کپ 2029 میں فٹ بال کی دنیا کی عظیم ٹیموں کی میزبانی کے مضبوط امیدوار ہیں۔

مزید کہا گیا کہ یہ اعزاز حاصل کرکے حقیقی معنوں میں آسٹریلیا کی فٹ بال کی گولڈن دہائی ہوگی۔

فیفا نے ورلڈ کپ 2030 کی میزبانی مراکش، پرتگال اور اسپین کو دے دی ہے اور اس کے علاوہ ورلڈ کپ کے صدسالہ مقابلوں میں یوروگوئے، ارجنٹینا اور پیراگوئے بھی شامل ہیں۔

اسپورٹس اینڈ رائٹس الائنس اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فیفا سے کہا تھا کہ 2030 اور 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی حاصل کرنے کے لیے ان ممالک کو انسانی حقوق کی صورت حال بہتر بنانا ہوگی تاکہ بدترین ہراسانی سے بچا جا سکے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سوشل جسٹس اور اقتصادیات کے سربراہ اسٹیو کوکبرن نے بیان میں کہا کہ ہر ٹورنامنٹ کے لیے بولی میں صرف ایک ملک رکھ کر فیفا اپنے مقاصد حاصل کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیفا کو اب یہ واضح کرنا ہوگا کہ میزبان ملک انسانی حقوق سے متعلق اپنی پالیسیوں پر کیسے عمل درآمد کرے گا اور اس کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے کہ اگر سنجیدہ نوعیت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تدارک نہ کیا گیا تو میزبانی کی بولی روک لی جائے گی۔

تصاویر: ورلڈ کپ میں چار شکستوں کے بعد پاکستان کی پہلی فتح

ارشد شریف قتل کیس، کینیا پولیس کے خلاف ٹرائل کا آغاز

حکومت کی ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی ہزاروں افغان تارکین وطن کی واپسی شروع