نگران حکومت پنجاب نے اگلے چار ماہ کیلئے بجٹ کی منظوری دے دی
نگران حکومت پنجاب نے رواں مالی سال 2024 کے 4 ماہ (نومبر 2023 تا فروری 2024) کے عبوری بجٹ کی منظوری دے دی، جس کا کُل حجم 2027 ارب روپے ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا تھا کہ 4 ماہ کے لیے پنجاب میں ترقیاتی بجٹ کے لیے 450 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، زرعی شعبے کے ترجیحی منصوبوں کے لیے 10 ارب، آئی ٹی کے لیے 2 ارب اور وفاقی حکومت کے قرضے اتارنے کے لیے پنجاب حکومت نے 80 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سڑکوں، عمارتوں کی تعمیر اور مرمت کے لیے 10 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 31 اکتوبر 2023 تک تمام غیر قانونی غیر ملکی افراد کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن دی گئی ہے، یکم نومبر سے پاکستان میں رہنے والے غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن اور ملک بدری کے عمل کے لیے 40 کروڑ روپے نگران کابینہ نے مختص کیے ہیں، جو اگلے چار مہینے میں خرچ کیے جائیں گے۔
پنجاب میں عام انتخابات کے دوران فوج، رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
انتخابات سے متعلق صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا تھا کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور نگران وزیر اعلیٰ سید محسن نقوی نے منصفانہ، غیر جانبدارانہ الیکشن کروانے کا اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ پنجاب حکومت کی میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں 50 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز بنائے جا رہے ہیں، سات ہزار سے زائد کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں پر اضافی سیکیورٹی ہو گی، اس کے علاوہ ان پولنگ اسٹیشنز پر 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے اور آرمی اور رینجرز کے بھی ایک لاکھ 45 ہزار اہلکار یہاں ڈیوٹی کریں گے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن پر آنے والے بین الاقوامی مبصرین کے لیے سیکیورٹی کے خصوصی انتطامات کیے جائیں گے، ان کو اضافی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن 2023 کے لیے پنجاب میں قومی اسمبلی کے 141 حلقے ہوں گے اور پنجاب اسمبلی کے 298 حلقے ہوں گے۔
عامر میر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو بتایا کہ الیکشن 2023 کے انعقاد کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں اور الیکشن کمیشن کے ہدایات کی روشنی میں تمام تر اقدامات کیے جائیں گے۔