پاکستان

بلوچستان: ڈیرہ بگٹی سے اغوا دو فٹبالر ایک ماہ سے زائد عرصے بعد بازیاب

گزشتہ ماہ ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علاقے کچھی کینال سے نامعلوم مسلح افراد نے چھ فٹبالرز کو اغوا کر لیا تھا۔

بلوچستان کے ڈیرہ بگٹی سے ستمبر کے آغاز میں اغوا کیے گئے دو فٹبالرز کو ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد بازیاب کرا لیا گیا۔

گزشتہ ماہ ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علاقے کچھی کینال سے نامعلوم مسلح افراد نے چھ فٹبالرز کو اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ آل پاکستان چیف منسٹر گولڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں شرکت کے لیے سبی جا رہے تھے۔

فٹبالرز ڈیرہ بگٹی ڈسٹرکٹ فٹ بال ٹیم کے دیگر ارکان کے ساتھ سفر کر رہے تھے کہ انہیں تحصیل سوئی کے علاقے جانی پیڑی میں مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ 24 کے قریب کھلاڑی سبی جا رہے تھے کہ مسلح افراد کے ایک گروپ نے ان کی گاڑی کو روکا اور بندوق کی نوک پر انہیں لے گئے۔

اغوا کاروں نے بعد میں 18 کھلاڑیوں کو رہا کر دیا تھا لیکن چھ کو اپنے پاس رکھا، ان تمام کھلاڑیوں کا تعلق ڈیرہ بگٹی اور سوئی کے علاقوں سے تھا۔

اس کے بعد کھلاڑیوں کی بازیابی کے لیے آپریشن شروع کیا گیا اور گزشتہ ماہ چھ فٹبالرز میں سے چار کو بازیاب کر کے ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

آج ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے سبی ڈویژن کے کمشنر بشیر احمد بنگلزئی نے بتایا کہ باقی دو فٹبالرز کو گزشتہ رات ڈیرہ بگٹی کی تحصیل پیرکوہ سے بازیاب کرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ نے ان فٹبالرز کو اتوار کی صبح ان کے رشتہ داروں کے حوالے کر دیا۔

کمشنر سبی نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی انتظامیہ نے مغوی فٹبالرز کی بازیابی میں اہم کردار ادا کیا اور اگوا کاروں کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے اغوا کے بعد 18 سے زائد علاقوں میں انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیاں کیں اور اغوا کاروں کے گرد گھیرا تنگ ہوا جس کے سبب انہوں نے 29 ستمبر کو چار کھلاڑیوں کو رہا کردیا تھا۔

مولانا طارق جمیل کا بیٹا عاصم جمیل گولی لگنے سے جاں بحق

ورلڈ کپ میں بھارت کی لگاتار چھٹی فتح، دفاعی چیمپیئن انگلینڈ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر

صدر منتخب ہوا تو پہلے ہی دن مسلمانوں پر سفری پابندی عائد کردوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ