لائف اسٹائل

والد نے ’چھچھوری‘ کیوں کہا، فاطمہ آفندی نے بتادیا

اداکارہ کے والد نے کچھ عرصہ قبل انہیں ایک ٹی وی پروگرام میں ’چھچھوری‘ کہا تھا۔

مقبول اداکارہ فاطمہ آفندی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ٹی وی پروگرام میں ان کے والد نے غلطی سے انہیں ’چھچھوری‘ کہا، وہ انہیں شوخ و چنچل کہنا چاہ رہے تھے۔

فاطمہ آفندی نے رواں برس ’والد کے عالمی دن‘ کے موقع پر والد کے ہمراہ مدیحہ نقوی کے مارننگ شو میں شرکت کی تھی، جہاں میزبان نے اداکارہ کے والد سے پوچھا تھا کہ انہیں اپنی بیٹیوں میں سب سے زیادہ کون پیاری ہیں اور کیوں؟

اس سوال کے جواب میں اداکارہ کے والد نے فاطمہ آفندی کا نام لیا تھا اور سبب بتایا تھا کہ وہ انہیں اس لیے پیاری ہیں کہ وہ ’چھچھوری‘ ہیں۔

والد کی جانب سے ’چھچھوری‘ کہے جانے پر بعض لوگوں نے اداکارہ پر تنقید بھی کی تھی لیکن اب اداکارہ نے واضح کیا ہے کہ والد نے غلطی سے انہیں ایسا کہا۔

’چھچھوری‘ کا لفظ عام طور پر منفی معنوں میں استعمال ہوتا ہے، یہ لفظ ایسے شخص کے لیے بولا جاتا ہے جس کی عادتیں ناگوار ہوتی ہیں۔

حال میں فاطمہ آفندی نے کامیڈی شو ’حد کردی‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے والد کی جانب سے ’چھچھوری‘ بولے جانے سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 8 سال کی عمر میں اداکاری شروع کردی تھی اور ابتدائی طور پر انہوں نے اشتہارات میں ماڈلنگ شروع کی اور بعد ازاں انہوں نے معاون پھر انہوں نے مرکزی کردار ادا کرنا شروع کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بچپن میں بہت شرمیلی تھیں، ان کی والدہ اس وقت نیوز کاسٹر ہوتی تھیں، اس لیے انہوں نے ان میں خود اعتمادی لانے کے لیے ان سے کم عمری میں ماڈلنگ کروانا شروع کردی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شادی اور والدہ بننے کے بعد ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ نصف مہینہ کام کریں اور نصف مہینہ بچوں کے ساتھ گزاریں۔

ان کے مطابق وہ شوٹنگ کے فوری بعد گھر واپس آنے اور اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کو ترجیح دیتی ہیں، اس لیے شوبز میں ان کے کم دوست ہیں۔

فاطمہ آفندی نے اپنے ساتھ ہونے والی ڈکیتی کا واقعہ بھی سنایا اور کہا کہ ایک بار ڈاکوؤں نے ہتھیاروں کے زور پر ان سے موبائل فون چھین لیا تھا۔

اداکارہ نے بتایا کہ وہ کسی ڈرامے کی شوٹنگ کے بعد جیسے ہی گھر واپس جا رہی تھیں تو ڈاکو ان کی ٹیم کے ساتھ ان کی گاڑی کے پاس آگئے اور انہیں اپنا موبائل فون دینے کا کہا لیکن وہ ہتھیار دیکھ کر ڈر گئیں، انہیں کچھ سمجھ نہیں آر تھا کہ وہ کیا کریں؟

اداکارہ کے مطابق ان کی ٹیم میں شامل دوسرے شخص نے گاڑی کھول کر ان کا موبائل ڈاکوؤں کے حوالے کیا اور ڈاکو پوری ٹیم سے موبائل چھین کر فرار ہوگئے۔

شادی سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایا کہ ان کے اور ان کے شوہر کے درمیان پہلے سے ہی تعلقات تھے، پھر ان کے شریک حیات نے ایک دوست کی شادی پر ان کی والدہ سے ان کا رشتہ مانگا اور ان کی والدہ کو راضی کیا۔

اداکارہ کے مطابق ان کے شوہر نے ان کی والدہ کو ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں شادی کے لیے راضی کیا۔

والد کی جانب سے ٹی وی اسکرین پر ’چھچھوری‘ کہنے کے سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ ان کے والد نے غلطی سے ان کے لیے ایسا لفظ استعمال کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے والد شرمیلے ہیں، وہ کیمرے کے سامنے نہیں بول سکتے، اس دن بھی وہ پروگرام میں نہیں آنا چاہ رہے تھے لیکن وہ انہیں لے گئیں۔

فاطمہ آفندی کا کہنا تھا کہ جب میزبان نے ان سے سوال کیا تو ان کے والد نے کہا کہ انہیں یہ بیٹی اس لیے پیاری ہیں کہ یہ ’چھچھوری‘ ہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ دراصل ان کے والد کہنا چاہ رہے تھے کہ ان کی بیٹی شوخ و چنچل اور سب کے ساتھ گھل مل جانے والی ہیں، اس لیے وہ انہیں پیاری ہیں۔

اداکارہ کے مطابق پروگرام کے بعد انہوں نے والد سے پوچھا کہ انہوں نے انہیں ’چھچھوری‘ کیوں کہا؟ جس پر والد نے انہیں بتایا کہ دراصل وہ ’شوخ و چنچل‘ کہنا چاہ رہے تھے لیکن اس وقت انہیں وہ لفظ یاد نہیں آیا۔

ملاقات کے تیسرے دن ہی ثمینہ نے شادی کی پیش کردی تھی، عثمان پیرزادہ

’صلاح الدین ایوبی‘ کیلئے پاکستانی اداکاروں کے آڈیشن لیے جانے پر ژالے سرحدی نالاں

حمل کے فوٹوشوٹ کے بعد لوگوں نے کہا میں مسلمان نہیں ہوں، مریم انصاری