پاکستان

پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہوگئیں

ایک فرد اور ایک پارٹی مقصد سے بالاتر نہیں ہوتی، ہمیں آگے دیکھنا ہے، اس وقت عام پاکستانی مشکل میں ہے اور اس کے لیے کام کرنا ہے، عندلیب عباس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سرگرم رہنما عندلیب عباس نے دیگر دو خواتین رہنماؤں کے ہمراہ جہانگیر ترین اور علیم خان کی قیادت میں استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

لاہور میں آئی پی پی کی رہنما فردوس عاشق اعوان اور منزہ حسن کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے عندلیب عباس اور پی ٹی آئی کی سابق خواتین رہنماؤں نے آئی پی پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تحریک استحکام کی قیادت کی طرف سے ان بہنوں کو جنہوں نے سیاسی جدوجہد کرتے ہوئے سیاسی، سماجی اور معاشی محاذ پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامید ہیں کہ آئی پی پی میں ان کی شمولیت سے ہم سیاسی کنبے کے طور پر ملک، عوام کے لیے کام کریں گے اور مسائل کے تدارک کے لیے پارٹی کی پالیسیوں اور منشور پر عمل کے لیے یہ ہراول دستے کا کردار ادا کریں گی۔

منزہ حسن نے کہا کہ آئی پی پی میں شامل ہونے والی خواتین رہنماؤں کو خوش آمدید کر رہی ہوں اور جو کام ہم نے اتنے عرصے اکٹھے کیا تھا وہ جاری رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عندلیب عباس، سمیرہ احمد بخاری، سعدیہ سہیل کو پارٹی میں خوش آمدید کہتی ہوں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے عندلیب عباس نے کہا کہ ہم سب مختلف فورمز پر بڑے عرصے سے اکٹھے رہے ہیں اور آج پھر ہم اکٹھے ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر ہم نے آگے دیکھنا ہے، دیکھنا ہے کہ مقصد کیا ہے، ایک فرد اور ایک پارٹی مقصد سے بڑی نہیں ہوتی، مقصد آگے ہونا چاہیے، اس وقت پاکستان کے حالات ہیں اور عام آدمی کے لیے جو کسمپرسی اور بے بسی ہے وہ شاید پہلے کبھی نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد عام آدمی کو فائدہ پہنچانا ہے، جب ایک آدمی کام کے لیے نکلتا ہے تو اس کو پتا نہیں ہوتا کہ شام کب ہوگی اور اپنے بچوں کے لیے روٹی ہوگی کہ نہیں، لوگوں نے بجلی کے بل ادا کرنے کے لیے اپنے زیور اور موٹرسائیکلیں بیچی ہیں۔

عندلیب عباس نے کہا کہ اس وقت معاشی اور معاشرتی حالات بہت الجھن اور تذبذب کے شکار میں ہیں کیونکہ 10 کروڑ لوگ بے بس اور لاچار ہے اور ان میں غصہ اور الجھن ہے۔

پی ٹی آئی کی سابق رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ سہیل نے کہا کہ میرا بیک گراؤنڈ غیر سیاسی اور عام پاکستانی ہوں اور عام پاکستانی کے مسائل سے آگاہ ہوں لیکن دو مرتبہ رکن صوبائی اسمبلی رہی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مقصد پہلے بھی پاکستان کی خدمت اور لوگوں کے لیے کام کرنا تھا اور اب بھی وہی مقصد ہے، اس وقت ملک اولین ترجیح ہے، اس لیے جماعتوں سے بالاتر ہو کر ملک کے مفاد کی خاطر آج یہاں بیٹھے ہیں کہ مل کر اپنے ملک اور لوگوں کے لیے اپنے حصے کا کام کرسکیں اور امید ہے لوگوں کے لیے آسانی کا سبب بن سکیں۔

9 مئی کے واقعات سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، ہمارے ادارے ہیں، ہمیں اپنے اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا، اس میں کون قصور وار ہے اس کا فیصلہ اداروں کو کرنے دیں۔

پی ٹی آئی چھوڑ کر آئی پی پی میں شامل ہونے والی سمیرہ بخاری نے کہا کہ آج ہمارا یہاں اکٹھے بیٹھنے کا مقصد اپنا ملک ہے، اپنے ملک سے بڑھ کر کوئی اور چیز نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ہماری پہچان ہے اور ہمارے لوگ ہمارے بازو ہیں، انہی لوگوں کے لیے ہم جیسی خواتین جن کا سیاسی پس منظر نہیں تھا، ہم آگے آئے تاکہ ہم لوگوں کی آواز بن سکیں اور لوگوں کی پریشانیاں اور مسائل دور کرسکیں، آج بھی ہمارا یہی ایجنڈا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپس میں جب اتحاد ہوتا ہے تو کام آسانی سے انجام دیا جاتا ہے، اس وقت ہمارا ملک تکلیف دہ وقت سے گزر رہا ہے، ہمارا سب سے ضروری کام اپنی قوم کے اندر جو منفی سوچ ہے اس کو ختم کرنا ہے، جب ملک ترقی کرتا ہے تو وہ منفی سوچ ختم ہوجاتی ہے۔

سمیرہ بخاری نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم اپنے بنیادی مقصد میں کامیاب ہوسکیں اور مل جل کر اپنے مل کے لیے اچھا کام کرسکیں۔

ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کی چوتھی فتح، بنگلہ دیش کو 149 رنز سے شکست

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس، پرویز الہٰی پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 21 نومبر کی تاریخ مقرر

اسرائیل کو ریاست نہیں مانتے، گوہر رشید اور شوبز شخصیات کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی