پاکستان

عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے، نگران وزیراعظم

پاکستان نے پولیو کے خاتمے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، 2022 میں اسی دوران 20 بچے معذور تھے جبکہ آج صرف چار بچے معذور ہیں، انوار الحق کاکڑ

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پولیو کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ ہمیں 2024 میں اس بات کا تعین کرنا ہوگا کہ عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے اور اس سلسلے میں ہمیں والدین تک رسائی یقینی بنانا ہوگی۔

اسلام آباد میں پولیو کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ جب 1988 میں پولیو کے خاتمے کا آغاز کیا گیا تو اس وقت دنیا میں 125 ممالک پولیس وائرس سے متاثر تھے اور ہزاروں بچے معذور ہوگئے تھے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آج 95 فیصد دنیا پولیو فری ہو چکی ہے جبکہ صرف دو ممالک پاکستان اور افغانستان اس سے متاثر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پولیو کے خاتمے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جہاں 2022 میں اسی دوران 20 بچے معذور تھے جبکہ آج صرف 4 بچے معذور ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پولیو وائرس ان علاقوں کو متاثر کر رہا ہے جو تاریخی طور پر محرومی کا شکار رہے ہیں لیکن حکومت پاکستان اقوام متحدہ کے شراکت داروں کی معاونت سے شدید متاثرہ علاقوں میں مجموعی صحت کی سہولیات بہتر بنانے اور صاف ستھرائی بہتر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا انسداد پولیو پروگرام چوکس اور مضبوط ہے اور ملک میں بچوں کی حفاظت یقینی بنانے میں مصروف ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ اس نازک صورت حال میں ہم اپنے فرنٹ لائن ہیروز بشمول سیکیورٹی اہلکاروں اور صحت کے رضاکاروں کی سنجیدگی اور جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے مسلسل خطرات اور حملوں کا سامنا کیا ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ 2011 میں پولیو ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد سے سیکڑوں سیکیورٹی اہلکاروں اور صحت کے رضاکاروں نے سماجی بہتری کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کی مہم میں سیکڑوں اہلکار زخمی بھی ہوئے اور متاثرین کے اہل خانہ کو مختلف سیمینارز اور تقاریب میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے تاکہ یہ پیغام دیا جائے کہ ہم بحیثیت کمیونٹی اس قومی کاز پر متحد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب ہمیں 2024 میں اس بات کا تعین کرنا ہوگا کہ عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے اور اس سلسلے میں ہمیں والدین تک رسائی یقینی بنانا ہوگی تاکہ بچوں تک رسائی حاصل کی جائے اور ان کو پولیو وائرس سے محفوظ کیا جائے اس سے قبل کہ یہ وائرس ان کی زندگی کو بدل دے۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں ہر بچے کی طرح پاکستان اور افغانستان کے بچے بھی اسی ماحول کے مستحکم ہیں جو کہ دنیا کے دیگر ممالک کے بچوں کو میسر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئیں پولیو کے عالمی دن پر مضبوط ارادوں کا عزم کریں اور پولیو کے خاتمے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کریں تاکہ کوئی بچہ اس سے متاثر نہ ہوسکے۔

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس، پرویز الہٰی پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 21 نومبر کی تاریخ مقرر

اسرائیل کو ریاست نہیں مانتے، گوہر رشید اور شوبز شخصیات کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی

ایشیا پیسیفک میں 2050 تک شہری آبادی 3.4 ارب تک پہنچنے کا امکان