پاکستان

’چیک باؤنس‘ ہونے پر چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض کےخلاف ایف آئی آر درج

بحریہ ٹاؤن کراچی کے مالکان نے 5 چیک جمع کرائے، مبینہ طور پر 18 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد رقم کے 3 چیک باؤنس ہو گئے، ایف آئی آر کامتن

’چیک باؤنس‘ ہونے پر چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض اور ان کے صاحبزادے علی ملک کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض اور ان کے صاحبزادے علی ملک کے خلاف اپنے بحریہ ٹاؤن کراچی پروجیکٹ کی تشہیر کی اجازت کے لیے مبینہ طور پر 18 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد رقم کے تین ’ڈس آنر‘ چیک جمع کرانے کے الزام میں فوجداری مقدمہ درج کر ا دیا۔

مبینہ طور پر حقائق چھپانے، غلط بیانی کرنے اور ایسے چیک جنہیں بعد میں بحریہ ٹاؤن کراچی پروجیکٹ کی فروخت اور اشتہارات کے لیے ایس بی سی اے سے این او سی حاصل کرنے کے عمل کے دوران بینک نے کلیئر کرنے سے انکار کردیا تھا، جمع کرانے کے حوالے سے ایف آئی آر نمبر 681/2023 گلشن اقبال پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔

پولیس نے ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 489-ایف، 420، 109 اور 34 شامل کی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق ایس بی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ظہیر حسین قریشی نے اپنی تحریری شکایت میں کہا کہ بحریہ ٹاؤن پرائیویٹ لمیٹڈ کے مالکان ملک ریاض اور ان کے صاحبزادے علی ریاض ملک نے متعلقہ اراضی کے لے آؤٹ پلان کی منظوری کی بنیاد پر مجاز مالکان بحریہ ٹاؤن کراچی کے ذریعے پروجیکٹ کی فروخت اور اشتہارات کے لیے 22 جون 2022 کو ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو درخواست دی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ بحریہ ٹاؤن کراچی کے مالکان نے اپنے نمائندوں کے ذریعے ایس بی سی اے کے حق میں آئندہ تاریخوں کے 5 چیک جمع کرائے لیکن ان میں سے 3 چیک باؤنس ہو گئے۔

شکایت گزار نے کہا کہ اس لیے قانون کے مطابق قانونی کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔

ایشیا پیسیفک میں 2050 تک شہری آبادی 3.4 ارب تک پہنچنے کا امکان

ورلڈ کپ میں بڑا اپ سیٹ، افغانستان نے پہلی بار پاکستان کو شکست دے دی

مسجد اقصیٰ کے مناظر کے ساتھ ’صلاح الدین ایوبی‘ کا پہلا ٹیزر جاری