پاکستان

ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سکڑ کر 80 لاکھ ڈالر ریکارڈ

ستمبر میں درآمدات کمی کے بعد 3 ارب 99 کروڑ ڈالر جبکہ برآمدات اضافے کے بعد 2 ارب 47 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ستمبر میں گھٹ کر 80 لاکھ ڈالر رہ گیا ہے، جو اگست میں 16 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اگست کے 4 ارب 28 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ستمبر میں درآمدات 3 ارب 99 کروڑ ڈالر رہیں، جبکہ برآمدات معمولی اضافے کے بعد 2 ارب 43 کروڑ سے بڑھ کر 2 ارب 47 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

مالی سال 2023 میں ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 36 کروڑ ڈالر رہا تھا، کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس حکومتی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہے، ستمبر میں اکنامک آؤٹ لُک رپورٹ میں وزارت خزانہ نے بتایا تھا کہ اگست اور ستمبر کے دوران سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر میں اضافہ دیکھا گیا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ پاکستان کی اہم برآمدی منڈیاں امریکا، برطانیہ، یورپ اور چین ہیں، ماہانہ کمپوزٹ لیڈنگ انڈیکیٹر سے مثبت رجحان دیکھا گیا ہے، جو آنے والے مہینوں میں برآمدات میں اضافے کے لیے اشارہ ہے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایسے وقت میں کم ہوا ہے جب فوج کی حمایت سے کرنسی کی غیر قانونی تجارت کے کریک ڈاؤن جاری ہے، جس کے نتیجے میں ستمبر میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں نمایاں اضافہ ہوا، اسی طرح افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت غیر قانونی تجارت کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

وقت آگیا ہے پاک-چین دوستی مزید مستحکم کی جائے، انوار الحق کاکڑ

سویڈن کی نامور ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کا فلسطین سے کھل کر اظہارِ یکجہتی

مسلم لیگ (ن) بڑے ہجوم اور گل پاشی کے ساتھ اپنے سربراہ کے استقبال کیلئے تیار