دنیا

امریکا: ڈونلڈ ٹرمپ کی سابق وکیل کا انتخابی نتائج تبدیل کرنے کیلئے ساتھ دینے کا اعتراف

اگر پراسیکیوٹر کی طرف سے انہیں طلب کیا جائے گا تو وہ ڈونلڈ ٹرمپ اور 16 شریک مدعا علیہان کے خلاف گواہی دینے کے لیے راضی ہیں، سابق وکیل

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک سابق وکیل نے ریاست جارجیا میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج تبدیل کرنے کی کوششوں میں ان کی مدد کرنے کے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں طلب کیا گیا تو سابق صدر کے خلاف گواہی دینے کے لیے تیار ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی سابق وکیل سڈنی پاول نے انتخابی فرائض کی انجام دہی میں جان بوجھ کر مداخلت کرنے کی سازش کے جرم کا اعتراف کیا۔

وکیل نے کہا کہ اگر پراسیکیوٹر کی طرف سے انہیں طلب کیا جائے گا تو وہ ڈونلڈ ٹرمپ اور 16 شریک مدعا علیہان کے خلاف گواہی دینے کے لیے راضی ہیں۔

جارجیا کیس ان چار مجرمانہ مقدمات میں سے ایک ہے جن کا سامنا سابق امریکی صدر کر رہے ہیں۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ جھوٹا دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ان کی شکست دھوکہ دہی کا نتیجہ تھی۔

واضح رہے ٹرمپ کی سابق وکیل کی استدعا ایک دن قبل ایسے وقت میں آئی ہے جب وہ پیر سے شروع ہونے والے مقدمے کی سماعت میں پیش ہونے والی ہیں، تاہم ان کے وکیل نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ٹرمپ کی سابق وکیل نے جنوری 2021 میں جارجیا کی دیہی کاؤنٹی میں انتخابی مشینوں تک غیر قانونی طور پر رسائی کی سازش کرنے کا اعتراف کیا جہاں درخواست کے معاہدے میں انہیں 6 سال پروبیشن کی سزا سنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی سابق وکیل نے 2020 کے صدارتی انتخابات میں ان کی نمائندگی کی اور ووٹر فراڈ کے ذریعے انتخابات میں جعلسازی کے ان کے دعوے کو پھیلانے میں مدد کی تھی۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ٹرمپ کی سابق وکیل اور دیگر شریک مدعا علیہان نے الیکٹرونک بیلٹ مارکر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور ڈومینین ووٹنگ سسٹمز کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی۔

سڈنی پاول کے وکلا نے مقدمے کی سماعت سے قبل قانونی نکتہ نظر میں الزامات کا مقابلہ کرتے ہوئے یہ دلیل دی کہ کئی کاؤنٹیز میں ووٹنگ مشینوں تک رسائی کی اجازت دی گئی تھی۔

سڈنی پاول پر ایک اور وکیل کینتھ چیسبرو کے ساتھ مقدمہ چلایا جائے گا جنہوں نے انتخابات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کی تھی۔

واٹس ایپ پر اب تک کی بڑی تبدیلی، ایک ساتھ دو اکاؤنٹ چلانا ممکن

کوہلی کی سنچری کے ساتھ بھارت کی ورلڈ کپ میں مسلسل چوتھی فتح، بنگلہ دیش کو شکست

تنازعات کی رپورٹنگ کرتے ہوئے خواتین صحافی کن مشکلات کا سامنا کرتی ہیں؟