پاکستان

وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، 4 جوان شہید

جنوبی اور شمالی وزیرستان میں الگ الگ کارروائیوں کے دوران انتہائی مطلوب دہشت گردوں سمیت 6 دہشت گرد بھی مارے گئے، آئی ایس پی آر

خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع جنوبی اور شمال وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی الگ الگ کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 6 دہشت گرد مارے گئے جبکہ پاک فوج کے 4 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شمالی وزیرستان کے علاقے غریوم میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے دوران 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جن میں ایک ’انتہائی مطلوب‘ دہشت گرد حضرت زمان عرف خوارے ملا بھی شامل ہے جو کہ علاقے میں متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ آپریشن کے دوران پاک فوج کے تین جوانوں بشمول راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ تبسم الحق، ضلع اٹک سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ سپاہی نعیم اختر اور ملتان سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ عبدالحمید نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

پاک فوج نے کہا کہ ایک اور مقابلہ جنوبی وزیرستان کے علاقے عسمان منزہ میں ہوا جہاں کشمور سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ سپاہی فرمان علی بہادری سے لڑتے شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کے امکان کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن کیا جا رہا ہے۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 14 اکتوبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا اہلکار شہید ہوگیا تھا جبکہ 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی تھی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ کارروائی کے دوران فورسز کے اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 6 دہشت گرد مارے گئے اور 8 زخمی ہوگئے۔

واضح رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اس سے قبل 11 اکتوبر کو ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کی تھی اور دو دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھاکہ ہلاک دہشت گرد متعدد سرگرمیوں میں ملوث رہا تھا، جس میں پولیس اسٹیشن ہتھلا اور روڑی پولیس چیک پوسٹ پر حالیہ دہشت گردی کے حملے بھی شامل ہیں۔

اسی طرح 3 اکتوبر کو ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی تھی اور 10 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

ٹانک میں کی گئی کارروائی کے حوالے سے آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں کے علاوہ بھتہ خوری اور بے گناہ شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔

اس سے قبل 29 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع مردان اور پاراچنار میں دہشت گردوں کے خلاف دو الگ الگ کارروائیاں کی تھیں جہاں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کو ہلاک کردیا گیا اور فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان بھی شہید ہوگیا تھا۔

پاک فوج نے 26 ستمبر کو ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے دہشت گرد کمانڈر کفایت عرف تور عدنان سمیت 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے اس سے قبل 21 ستمبر کو خیبرپختونخوا میں دو مختلف کارروائیوں کے دوران 8 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے پہلی کارروائی ضلع بنوں کے علاقےجانی خیل میں کی جہاں اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دوسری کارروائی ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے دتہ خیل میں کی تھی اور اس دوران 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

20 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کولاچی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

غزہ کی 50 ہزار حاملہ خواتین محفوظ جگہ سے محروم

اسرائیل-حماس تنازع: غلط معلومات کے پھیلاؤ سے جذبات بھڑکنے کا خطرہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 6 سال بعد 50 ہزار پوائنٹس کی حد عبور