ملک کے 4 شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
حب، لاہور اور پشاور سے گزشتہ ہفتے حاصل کردہ ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق کے بعد مزید 4 شہروں سے لیے گئے نمونوں میں بھی پولیو وائرس پایا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) میں پاکستان کی نیشنل پولیو لیبارٹری کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کراچی، پشاور، راولپنڈی اور چمن سے حاصل کردہ ماحولیاتی (سیوریج) نمونوں میں ٹائپ-ون وائلڈ پولیو وائرس پایا گیا ہے۔
لیب حکام کا کہنا تھا کہ ’مختلف شہروں سے لیے جانے والے نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کے جینوم کی ترتیب سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا تعلق افغانستان سے ہے۔‘
نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو کی تصدیق پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہےکہ وہ بچوں کو معذوری کی بیماری سے بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔
ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ اب تک 43 نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے، پاکستان کے پاس نگرانی کا بہترین نظام ہے، جو مؤثر طریقے سے کام کر رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نومبر سے ملک کے ان علاقوں میں انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، جہاں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ 15 اکتوبر کو پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے شہروں سے حاصل کیے گئے تین ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔
پاکستان نیشنل پولیو لیبارٹری کے ذرائع نے بتایا تھا کہ حب، لاہور اور پشاور سے جمع کیے گئے سیوریج کے نمونوں میں ٹائپ ون ایچ وائلڈ پولیو وائرس (ڈبلیو پی وی ون) کی موجودگی کا پتا چلا۔
اسی طرح ستمبر کے اوائل میں بھی کراچی اور پشاور سے اکٹھے کیے گئے 4 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔
ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ پشاور سے 3 نمونے جمع کیے گئے اور ایک نمونہ ضلع کراچی میں کیماڑی کے علاقے سے جمع کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ کراچی میں 2023 میں پہلی بار پولیو وائرس کی تصدیق جون میں سہراب گوٹھ کے ماحولیاتی نمونے میں ہوئی تھی، اس سے قبل کراچی میں پولیو کے مثبت نمونے اگست 2022 میں لانڈھی اور ملیر سے ملے تھے۔