پاکستان

لاہور ہائیکورٹ: مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی ایفی ڈرین کیس سے بری

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں سزا کے خلاف اپیل منظور کرلی۔
|

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں بری کردیا۔

لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل پر گزشتہ روز (17 اکتوبر) سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

عدالت عالیہ نے حنیف عباسی کی اپیل منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

گزشتہ روز دوران سماعت حنیف عباسی عدالت کے روبرو پیش ہوئے تھے اور انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ حنیف عباسی کے خلاف درج مقدمے کی انکوائری رولز کے مطابق نہیں ہوئی۔

عدالتی استفسار پر وکیل نے بتایا تھا کہ حنیف عباسی کو ٹرائل کورٹ نے 25 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

وکیل سے عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا تھا کہ جن افراد نے ایفی ڈرین کا کوٹہ دیا ان کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی، جس پر اے این ایف نے بتایا کہ ان افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حنیف عباسی کے وکیل نے بتایا تھا کہ جو ایفی ڈرین فراہم کی گئی تھی وہ ساری ادویات میں استعمال ہوئی اور ان ادویات کی مارکیٹ میں باقاعدہ فروخت بھی ہوئی اور اس کی رسیدیں بھی موجود ہیں۔

وکیل نے دلائل دیے کہ ٹرائل کورٹ نے سزا دیتے وقت درست حالات کا جائزہ نہیں لیا تھا۔

بعد ازاں عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی و دیگر ملزمان پر جولائی 2012 میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

اے این ایف نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

اس مقدمے میں حنیف عباسی کے علاوہ غضنفر، احمد بلال، عبدالباسط، ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت اور محسن خورشید بھی شامل تھے۔

ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں 36 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کرائی تھیں اور ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایفی ڈرین کا غلط استعمال کیا۔

ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں اے این ایف نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر نائن سی ایکٹ کے تحت مقدمہ نمبر 41 درج کیا تھا۔

بعد ازاں راولپنڈی کی ٹرائل کورٹ نے حنیف عباسی کو سزا سنائی تھی اور حنیف عباسی نے سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

21 جولائی 2018 کو راولپنڈی کی انسداد منشیات عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا جبکہ دیگر 7 ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا تھا، اس کے علاوہ حنیف عباسی کو انتخابی سیاست کے لیے تاحیات نااہل بھی قرار دے دیا گیا تھا۔

غزہ کے شہریوں کی مدد کی خواہاں پاکستانی این جی اوز ’ویزے مسترد‘ کیے جانے سے پریشان

ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کی لگاتار چوتھی فتح، افغانستان کو 149 رنز سے شکست

مودی نواز ’گودی میڈیا‘ بی جے پی کے پروپیگنڈا مشن پر