پاکستان

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کا وڈھ میں کشیدگی کے خلاف 22 اکتوبر کو لانگ مارچ کا اعلان

پچھلے چند ماہ سے وڈھ کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے لیکن حکومت لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، رہنما بی این پی۔ایم

بلوچستان عوامی پارٹی۔مینگل (بی این پی۔ایم) کے صدر اختر مینگل کی سربراہی میں وڈھ میں کشیدہ صورتحال کے خلاف 22 اکتوبر کو کوئٹہ سے وڈھ تک لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی این پی۔ایم کی مرکزی قیادت نے کہا کہ خضدار، سوراب، پنجگور، تربت، نوشکی، خاران، نصیرآباد، جعفرآباد اور کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے جماعت کے رہنما، کارکنان اور حمایتی لانگ مارچ میں شرکت کریں گے۔

رہنماؤں نے بتایا کہ لانگ مارچ کے بعد ہاکی اسٹیڈیم کوئٹہ میں سہ پہر 4 بجے عوامی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے چند ماہ سے وڈھ کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے لیکن حکومت لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

بی این پی۔ایم کی قیادت نے دعویٰ کیا کہ یہ سب اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ ہماری جماعت نے بلوچستان کے اصل مسائل کو پارلیمان میں اجاگر کیا اور کبھی بھی صوبے کے جائز مطالبات پر سمجھوتہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی نے یکطرفہ فیصلہ کیا ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ریاست محض ایک شخص کو تحفظ دینا چاہتی ہے، مزید کہا کہ بی این پی۔ایم کبھی بھی بلوچستان کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سیاسی کارکنان کو قتل کرنے کی روایت ہے اور ان کی جماعت اب تک اپنے 100 کارکنان سے محروم ہو چکی ہے۔

ایندھن کی قلت کے باعث پی آئی اے کی 48 پروازیں منسوخ

پی ٹی آئی کی سیاسی راہ ہموار کرنے کیلئے ’قومی مباحثے‘ کی تجویز

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا حملہ، ملکی اور غیر ملکی نامور شخصیات کا غم و غصے کا اظہار