پاکستان

شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 6 دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کا اہلکار شہید

میرعلی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کارروائی کی گئی، 8 دہشت گرد زخمی بھی ہوئے جبکہ اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا، آئی ایس پی آر

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا اہلکار شہید ہوگیا جبکہ 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی۔

بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران فورسز کے اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 6 دہشت گرد مارے گئے اور 8 زخمی ہوگئے۔

کارروائی کے حوالے سے بتایا گیا کہ ہلاک ہونے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا ہے اور یہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے ضلع نصیر آباد سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ سپاہی عبدالحکیم نے بہادری سے لڑتےہوئے شہادت پائی۔

مزید بتایا گیا کہ علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کی صورت میں ان کے خاتمے کے لیے کارروائی جاری ہے جبکہ شہریوں نے کارروائیوں کو سراہا اور دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے بھرپور تعاون کرنے کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اس سے قبل 11 اکتوبر کو ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کی تھی اور دو دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھاکہ ہلاک دہشت گرد متعدد سرگرمیوں میں ملوث رہا تھا، جس میں پولیس اسٹیشن ہتھلا اور روڑی پولیس چیک پوسٹ پر حالیہ دہشت گردی کے حملے بھی شامل ہیں۔

اسی طرح 3 اکتوبر کو ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی تھی اور 10 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

ٹانک میں کی گئی کارروائی کے حوالے سے آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں کے علاوہ بھتہ خوری اور بے گناہ شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔

اس سے قبل 29 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع مردان اور پاراچنار میں دہشت گردوں کے خلاف دو الگ الگ کارروائیاں کی تھیں جہاں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کو ہلاک کردیا گیا اور فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان بھی شہید ہوگیا تھا۔

پاک فوج نے 26 ستمبر کو ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے دہشت گرد کمانڈر کفایت عرف تور عدنان سمیت 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے اس سے قبل 21 ستمبر کو خیبرپختونخوا میں دو مختلف کارروائیوں کے دوران 8 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے پہلی کارروائی ضلع بنوں کے علاقےجانی خیل میں کی جہاں اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دوسری کارروائی ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے دتہ خیل میں کی تھی اور اس دوران 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

20 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کولاچی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

بلوچستان سے 50 افراد لاپتا ہوئے ہیں، نگران وزیر کی وزیراعظم کے بیان کی توثیق

آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ اہداف حاصل کرلیے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

ورلڈ کپ میں شکست کی روایت برقرار، پاکستانی ٹیم بھارت کے خلاف ہر شعبے میں ناکام