دنیا

جرمنی: تارکین وطن کی بس کو حادثہ، 7 افراد ہلاک

بس ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوگئی، جس کے نتیجے میں حادثہ پیش آیا، متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں، ترجمان پولیس

جرمنی کے جنوب مشرقی علاقے میں روڈ پر چیکنگ سے گریز کرنے والی پناہ گزینوں سے بھری منی بس حادثے کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک مرسڈیز ویٹو منی بس 23 پناہ گزینوں کو لے جارہی تھی جس کو آسٹریا اور جرمنی کے بارڈر کے درمیان چیک پوسٹ سے بچنے کی کوشش کے دوران حادثہ پیش آیا۔

پولیس نے کہا کہ بس ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوگئی اور متعدد قلابازیاں کھاتے ہوئے دور جا گری۔

پولیس نے کہا کہ ان کو شبہ ہے کہ گاڑی میں ’انسانی اسمگلر‘ موجود تھا اور ہلاکتوں پر مجرمانہ تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے ترجمان نے کہا کہ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں میں بچے شامل نہیں ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ڈرائیور اور انسانی اسمگلر زندہ بچ گئے ہیں جو زخمیوں میں شامل ہیں، پولیس نے مزید کہا کہ اس متعلق کوئی معلومات نہیں کہ متاثرین کا تعلق کس ملک سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں حکام ان کی شہریت کے بارے میں معلوم کریں گے۔

پولیس کے مطابق منی بس وفاقی پولیس کی طرف سے قائم کی گئی روڈ چوکی سے گریز کرنے کی کوشش میں تیز رفتاری کے ساتھ وہاں گزری اور آگے جاکر حادثے کا شکار ہوگئی۔

میڈیا پر نشر ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ منی وین ونڈشیلڈ کے ساتھ کنارے سے ٹکرا گئی جہاں ایمرجنسی سروسز کے رضاکار پہنچ گئے اور موٹروے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا جہاں امدادی ٹیمیں سڑک کلیئر کرنے میں مصروف تھیں۔

خیال رہے کہ حالیہ مہینوں میں جرمن حکام نے آسٹریا اور جرمنی کے راستے سے بڑھتی ہوئی انسانی اسمگلنگ کی نشان دہی کی ہے۔

گزشتہ ماہ برگاؤسین قصبے میں ایک مشتبہ انسانی اسمگلر نے پولیس سے بچنے کی کوشش کی میں اپنی گاڑی ٹکرانے کی کوشش کی تھی۔

حکام کے مطابق حالیہ مہینوں میں خاص طور پر شام اور افغانستان سے آنے والوں کی تعداد میں اضافے سے جرمنی میں امیگریشن کے حوالے سے نئی بحث نے جنم لیا ہے۔

اکتوبر کے آغاز میں جرمنی نے مشرقی بارڈر پر سختی کردی ہے کیونکہ حکام کو تشوش ہے کہ وہاں سے بڑی تعداد میں غیرقانونی پناہ گزین ملک میں داخل ہوتے ہیں۔

ستمبر میں جرمنی میں جلاوطنی کے لیے 2 لاکھ 50 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ جرمنی نے 10 لاکھ سے زائد یوکرینی شہریوں کو بھی پناہ دے رکھی ہے۔