فلسطین تنازع پر نامور امریکی ماڈل جی جی حدید کا ردعمل
سوشل میڈیا پر ماضی میں فلسطینیوں کی کھلے عام حمایت کرنے والی امریکی ماڈل اور ٹی وی پرسنالٹی جی جی حدید فلسطین تنازع پر ہونے والی حالیہ جھڑپوں پر بول پڑیں اور اس معاملے پر میانہ روی کا مؤقف اختیار کیا ہے۔
سُپر ماڈل جی جی حدید نے سوشل میڈیا پلیٖٹ فارم انسٹاگرام پر اپنا مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ان تمام لوگوں کے بارے میں سوچ رہی ہوں جو اس خوفناک سانحے سے متاثر ہوئے ہیں، اس تنازع کی وجہ سے روزانہ قیمتیں ضائع ہو رہی ہیں، جن میں سے زیادہ تر بچے شامل ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے فلسطینیوں کی جدوجہد اور قبضے کے تحت زندگی پر گہری ہمدردی ہے اور میں دل شکستہ ہوں، یہ ایک ذمہ داری ہے جسے میں روزانہ نبھاتی ہوں۔‘
سپر ماڈل نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ یہ واضح کر دوں کہ اپنے یہودی دوستوں کے لیے بھی ذمہ داری محسوس کرتی ہوں جیسا کہ میں نے پہلے کیا ہے، اگرچہ میں فلسطینیوں کے لیے امیدیں اور خواب رکھتی ہوں، لیکن اس کے لیے میں کسی بھی یہودی شخص کا نقصان نہیں چاہتی۔
جی جی حدید نے کہا کہ ’جن معصوم فلسطینیوں اور یہودیوں کے پیارے اور عزیز اس تنازع کا شکار ہوئے ہیں، میں ان تمام لوگوں سے گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہیں، ہر شخص میں مختلف جذبات ہو سکتے ہیں، لیکن یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہر انسان کو بنیادی حقوق، منصفانہ سلوک اور تحفظ تک رسائی حاصل ہونی چاہیے، چاہے وہ اس کا تعلق کسی بھی قوم، مذہب یا نسل سے ہو‘۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ ’ میں جانتی ہوں کہ میرے الفاظ بہت سے لوگوں کے گہرے زخموں پر مرہم لگانے کے متبادل نہیں ہوسکتے لیکن میں ہمیشہ معصوم جانوں کی حفاظت کے لیے دعا گو ہوں۔’
فلسطین میں تازہ کشیدہ صورتحال
حماس کی جانب سے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو سمندر، زمین اور فضا سے اچانک حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ان حملوں کے بعد اسرائیل نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر شدید فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں تقریباً سیکڑوں افراد جاں بحق اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی نشریاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق حماس کے الاقصیٰ آپریشن کے آغاز اور اسرائیل کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1200 تک پہنچ چکی ہے جبکہ غزہ میں 900 سے زائد اموات ہوئی ہیں۔