دنیا

افغانستان: ہرات میں 6.3 شدت کا ایک اور زلزلہ، سیکڑوں گھر تباہ

کچھ علاقوں میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے، زلزلے کے نتیجے میں مزید سیکروں گھر تباہ ہوگئے ہیں، صوبائی حکام

مغربی افغانستان میں آج پھر 6.3 شدت کا زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں سیکروں گھر تباہ ہوگئے، تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں جب کہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں صوبہ ہرات میں آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی خبر کے مطابق یو ایس جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بج کر 10 منٹ پر آیا جب کہ اس کا مرکز ہرات شہر سے تقریباً 29 کلومیٹر شمال میں تھا۔

5 لاکھ افراد سے زیادہ آبادی والے ہرات شہر کے قریب آج آنے والے زلزلے کے بعد تاحال ہلاکتوں کی فوری طور پر اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

وزارت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ترجمان ملا جانان صائق نے کہا کہ ہم جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی ٹھیک تعداد ابھی نہیں بتا سکتے جب کہ صورتحال واضح نہیں ہے۔

ترجمان ڈیزاسٹر مینجمنٹ ملا جانان صئیق نے رائٹرز کو بتایا کہ تازہ ترین زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں ہیں، تاہم صوبائی حکام نے کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں مزید سیکروں گھر تباہ ہوگئے۔

گورنر ہرات کے دفتر سے جاری بیان میں تفصیلات بتائے بغیر کہا گیا کہ کچھ علاقوں میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔

4 روز قبل آنے والے زلزلے کے بعد اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ تقریباً 1700 خاندانوں کے 12ہزار سے زیادہ افراد اس زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ زیندا جان ضلع کے 11 دیہاتوں میں 100 فیصد گھر تباہ ہو گئے ہیں۔

افغانستان اکثر زلزلوں کی زد میں رہتا ہے لیکن ہفتے کے آخر میں آنے والا یہ زلزلہ 25 سال میں آنے والا سب سے بدترین زلزلہ ہے۔

طاقتور زلزلے سے بچ جانے والے ہزاروں افراد بے گھر ہونے کے بعد اب بدترین سردیوں سے بچنے کے لیے کوشاں ہیں، بڑے پیمانے پر پناہ گاہیں فراہم کرنا افغانستان کی طالبان حکومت کے لیے ایک چیلنج ہو گا جنہوں نے اگست 2021 میں اقتدار سنبھالا تھا اور بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے ساتھ ان کے تعلقات کشیدہ ہیں جس کی وجہ سے عالمی برادری سے امداد ملنے کی امید نہ ہونے کے برابر ہے۔

صوبہ ہرات ایران کی سرحد سے متصل شہر ہے جو برسوں خشک سالی کی زد میں رہا ہے جس سے وہاں کے شہری ابتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

زلزلوں سے متاثرہ افغانستان کے صوبے پکتیکا میں گزشتہ سال جون میں 5.9 شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔

1998 میں تخار صوبے میں آنے والے 6.5 شدت کے زلزلے میں 4ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس: ناقص معاونت پر لاہور ہائیکورٹ کا استغاثہ، پولیس حکام پر اظہار برہمی

اسٹیڈیم میں رضوان اور عبداللہ کیلئے نعرے، بھارتی کرکٹرز بھی معترف

اسکول میں کوئی نہ کوئی پسند آجایا کرتا تھا، ژالے سرحدی