پاکستان

کراچی: ڈکیتی کے دوران ’مزاحمت‘ پر سب انسپکٹر قتل

سب انسپکٹر عامر علی ایک قبرستان سے واپس جا رہے تھے کہ سپر ہائے وے پر واقع چاکر ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی، پولیس
|

کراچی کے علاقے سندھ انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ اسٹیٹ (سائٹ) میں مبینہ طور پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر آف ڈیوٹی پولیس افسر کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

سائٹ پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق 52 سالہ سب انسپکٹر عامر علی ایک قبرستان سے واپس جا رہے تھے کہ سپر ہائے وے پر واقع چاکر ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والے پولیس افسر سادہ لباس میں تھے۔

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی شرقی عرفان بہادر نے کہا کہ سب انسپکٹر عامر علی فیڈرل بی ایریا میں اپنے پوتے کی قبر سے ہو کر واپس جا رہے تھے کہ مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی اور ان سے سرکاری پستول بھی چھین لیا۔

انہوں نے کہا کہ جائے وقوع سے گولیوں کے خول جمع کرلیے گئے ہیں جو کہ فرانزک کے لیے بھیجے گئے ہیں جبکہ علاقے کی جیو فینسنگ بھی کی جارہی ہے۔

ایس ایس پی نے کہا کہ ابتدائی تفتیش میں یہ سامنے آیا ہے کہ سب انسپکٹر کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں مقتول کے بہنوئی وزیر علی نے کہا کہ عامر علی کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مقتول دو بچوں کا باپ تھا۔

سب انسپکٹر عامر علی کی نماز جنازہ انچولی امام بارگاہ میں ادا کی گئی جس میں پولیس حکام اور رشتہ داروں نے شرکت کی۔

علاوہ ازیں ایک اور واقعے میں سہراب گوٹھ میں ایک نوجوان کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ 28 سالہ حاکم جمالی کو جمالی پُل کے قریب غریب آباد میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کیا گیا۔

تاہم ایس ایس پی عرفان بہادر نے بتایا کہ پولیس قتل کے اصل محرکات کی تفتیش کر رہی ہے کیونکہ مقتول کا کرمنل ریکارڈ بھی تھا۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں کراچی میں ڈکیتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، رواں ہفتے تین شہریوں کو ڈکیتی میں مزاحمت پر فائرنگ کرکے زخمی کیا گیا تھا۔

سندھ پولیس کی طرف سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق رواں برس جنوری سے مئی تک کراچی میں ڈکیتوں کے ہاتھوں کم از کم 44 شہری جاں بحق ہوئے جبکہ گزشتہ برس اسی دوران قتل ہونے والے شہریوں کی تعداد 26 تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 5 ماہ میں کراچی میں 116 دکانوں میں ڈکیتی کے واقعات ہوئے، اس کے علاوہ ایک ہزار 713 دیگر ڈکیتیاں ہوئیں اور کم از کم 518 کاریں بھی چوری ہوئیں جن میں سے 46 گن پوائنٹ پر چھین لی گئیں اور 472 چوری کی گئیں۔

پاکستان میں نیپاہ وائرس کا خطرہ ’کم‘، داخلی مقامات پر چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، این آئی ایچ

حماس کے حملوں کا مقصد اسرائیل اور سعودی عرب تعلقات بحالی کو روکنا ہو سکتا ہے، امریکا

جنوری میں انتخابات نہ ہوئے تو پیپلزپارٹی سڑکوں پر نکلے گی، نیئر بخاری