دنیا

سکھ رہنما کا قتل: بھارت کی کینیڈین سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت

بھارت نے نئی دہلی میں تعینات سفارت کاروں کی تعداد معلوم کرنے کے بعد ملک میں کینیڈین سفارت کاروں تعداد میں کمی کا کہا ہے، ترجمان بھارتی وزارت خارجہ

بھارت نے ملک میں کینیڈا کے سفارتی اہلکاروں کی تعداد کم کرنے کا مطالبہ کرنے کی تصدیق کی ہے جہاں نئی دہلی نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے بعد پیدا ہونے والے تنازع کے پیش نظر متعدد غیرملکی (کینیڈین) سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے چیف ترجمان رواں ہفتے ’فنانشل ٹائمز‘ کی اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کریں گے کہ کینیڈا کو 62 میں سے 41 سفارت کاروں کو 10 اکتوبر تک واپس بلانے کا کہا گیا ہے۔

بھارت اور کینیڈا کے درمیان تعلقات دو ہفتے قبل اس وقت کشیدہ ہوئے جب کینیڈا نے جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

اس تنازع سے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی جہاں بھارت نے اس الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سکھ رہنما کے قتل میں اس کے ملوث ہونے کی بات بے بنیاد ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے کینیڈا سے نئی دہلی میں خدمات سرانجام دینے والے سفارت کاروں کی تعداد کے بارے میں پوچھنے کے بعد ملک میں ان کے سفارت کاروں کی تعداد میں کمی کا کہا ہے۔

پریس بریفنگ کے دوراں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت میں کینیڈا کے سفارت کاروں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ہمارے داخلی امور میں مداخلت کے پیش نظر ہم نے اپنی متعلقہ سفارتی موجودگی میں برابری کا مطالبہ کیا ہے’۔

خیال رہے کہ بھارت اپنے شہریوں کو کینیڈا کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے سے پہلے ہی منع کر چکا ہے اور عارضی طور پر کینیڈا کے لیے ویزے کا عمل بھی روک دیا ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے صورت حال کو ’انتہائی مشکل‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کینیڈا مزید کشیدگی سے گریز کر رہا ہے۔

تاہم اس معاملے کی وجہ سے امریکا کے بھارت سے تعلقات کے بارے میں اقدامات پیچیدہ ہوگئے ہیں۔

امریکا ایشیا پیسفک ریجن میں چین کا اثر رسوخ کم کرنے کے لیے بھارت کو اپنا اہم اتحادی سمجھتا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’پولیٹکو‘ نے کہا کہ بھارت میں امریکی سفارت کار ایرک گرچیٹی نے خبردار کیا تھا کہ کچھ وقت تک تعلقات میں کشیدگی ہو سکتی ہے اور اس سے بھارتی حکام کے ساتھ روابط میں بھی کمی ہوسکتی ہے۔

تاہم نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے نے ان رپورٹس کو مسترد کر دیا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ امریکی سفارت کار امریکا اور بھارت کے عوام اور حکومتوں کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کاوشیں کر رہے ہیں۔

دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں خفت آمیز شکست

مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، 2 فلسطینی جاں بحق

کراچی کی مچھر کالونی کے روز و شب کیمرے کی آنکھ سے۔۔۔