پاکستان

نواز شریف حفاظتی ضمانت لے کر وطن واپس آئیں گے اور عدالت کے سامنے سرینڈر کریں گے، رانا ثنا اللہ

سابق وزیراعظم کے خلاف کیس میں اتنی سکت ہی نہیں ہے، ہمیں یقین ہے کہ کسی اشارے اور گارنٹی کے بغیر انہیں ریلیف ضرور ملے گا، صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب

سابق وزیر داخلہ و صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کے لیے ہماری قانونی ٹیم نے تیاری مکمل کرلی ہے، ان شا اللہ وہ حفاظتی ضمانت لے کر وطن واپس آئیں گے اور عدالت میں سرینڈر کریں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پوری قوم نواز شریف کے استقبال کی منتظر ہے جسے وہ نجات دہندہ سمجھتے ہیں، جب جب پاکستان پر کڑا وقت آیا تو نواز شریف نے قوم کو سرخرو کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر نئے پاکستان کا تجربہ نہ کیا جاتا تو 2022 تک پاکستان میں سی پیک مکمل ہوچکا ہوتا اور پاکستان ترقی یافتہ ممالک اور جی 20 ممالک کی فہرست میں آچکا ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 28 جولائی 2017 کو بابا رحمتے کی سربراہی میں جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ نے اس وقت کی حکومت کے خلاف فیصلہ دیا اور پاکستان آج تک بحرانی کیفیت میں مبتلا ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج ہم معاشی طور پر تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں، اس بحرانی کیفیت میں پاکستان کو دوبارہ ایک ایسے آزمودہ لیڈر کی ضرورت ہے جو پاکستان کو ٹریک پر لے کر آئے اور ملک کو مشکلات سے نکالے۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر میاں نواز شریف دوبارہ آکر اپنی جماعت کی قیادت کریں گے، وہ 21 اکتوبر کو قوم کو ایک نئی امید دینے اور اس امید کو یقین میں بدلنے کے لیے پاکستان واپس تشریف لارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں مینار پاکستان پر نواز شریف کے استقبال کے لیے پورے پاکستان سے لوگ پہنچیں گے، نواز شریف اپنے خطاب میں نئی امید کو یقین میں بدلنے کے لیے راہ بھی وضع کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف کے خطاب کا مرکزی نقطہ پاکستان ہوگا، اس میں دیگر چیزیں بھی شامل ہوسکتی ہیں، مسلم لیگ (ن) اپنا منشور بھی پیش کرے گی لیکن نواز شریف کی واپسی کا محور پاکستان ہی ہے۔

’انتقامی سیاست نے ہی اس ملک کا بھٹا بٹھایا ہے‘

اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانے سے پیچھے ہٹ جانے سے متعلق سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے، ہماری جدوجہد کا محور پاکستان اور عام آدمی کی فلاح و بہبود ہونا چاہیے یا ہم اپنے دکھڑے لے کر بیٹھ جائیں کہ فلاں نے مجھے جیل میں ڈالا تھا اور فلاں کے خلاف میں مقدمہ کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ انتقامی سیاست نے ہی اس ملک کا بھٹا بٹھایا ہے، ہمارے ساتھ اور ہمارے قائد کے ساتھ ناانصافی کرنے والوں میں سے کسی کا نام ہم نہیں بھولیں گے لیکن نواز شریف قوم کے لیے امید کا پیغام لے کر آرہے ہیں۔

نواز شریف کی وطن واپسی پر گرفتاری کے امکان کے حوالے سے سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کے لیے ہماری قانونی ٹیم نے تیاری مکمل کرلی ہے، ان شا اللہ وہ حفاظتی ضمانت لے کر وطن واپس آئیں گے اور عدالت میں سرینڈر کریں گے۔

بیک ڈور اشاروں سے متعلق سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ ہم ایسے اشاروں پر یقین نہیں رکھتے، ہمیں اپنے کیس کے حقائق کے پیش نظر پورا یقین ہے کہ نواز شریف بے گناہ اور بے قصور ہیں، ان کے کیس میں اتنی سکت ہی نہیں ہے کہ ہمیں یہ ریلیف نہ ملے، اس لیے ہمیں یقین ہے کہ کسی اشارے اور گارنٹی کے بغیر نواز شریف کو ریلیف ضرور ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے بھی الیکشن لڑنے کے خلاف نہیں ہیں لیکن جو لوگ 9 مئی فسادات میں ملوث تھے انہیں اس کی سزا ضرور ملنی چاہیے، ہم اقتدار میں آکر بھی کسی سے انتقام نہیں لیں گے بلکہ پاکستان کو مضبوط اور خوشحال کریں گے۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے عدالت کے اختیارات کیسے کم ہوئے، چیف جسٹس کا وکلا سے سوال

امریکی فائٹر امبر لیبروک نے اسلام قبول کرلیا

مصر: پولیس اسٹیشن میں آتشزدگی سے 38 افراد زخمی