پاکستان

مہنگائی کی شرح بجلی کے نرخوں میں اضافے کے بعد 31.4 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی

آئی ایم ایف اصلاحات کے تحت درآمدات پر عائد پابندیوں میں نرمی اور سبسڈیز کے خاتمے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، رپورٹ

پاکستان میں مہنگائی کی سالانہ شرح ستمبر میں 31.4 فیصد ہوگئی جو اگست میں 27.4 فیصد تھی، جس کی اہم وجہ بجلی اور ایندھن کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے بتایا کہ ستمبر میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی اگست کے 1.7 فیصد کے مقابلے میں 2 فیصد بڑھی ہے، عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی اصلاحات کے تحت درآمدات پر عائد پابندیوں میں نرمی اور سبسڈیز کے خاتمے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جولائی میں 3 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا اور اس کے بعد ملک میں معاشی بہتری کے آثار نمودار ہوئے اور ملکی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے۔

ملک میں مہنگائی کی شرح رواں برس مئی میں ریکارڈ 38 فیصد ہوگئی تھی۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ستمبر میں اشیائے خور ونوش کی مہنگائی کی شرح میں بدستور اضافہ ہوا اور 33.1 فیصد پر پہنچ گئی ہے اور سالانہ بنیاد پر 38.4 فیصد ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہری علاقوں میں سالانہ مہنگائی کی شرح 29.7 فیصد تک بڑھی ہے اور دیہی علاقوں میں 33.9 فیصد ہوگئی ہے۔

سالانہ بنیاد پر مہنگی ہونے والی اشیا

مہنگائی کے باعث شرح سود بلندترین 22 فیصد پر برقرار ہے اور روپے کی قدر بھی اگست میں بدترین سطح پر پہنچی تھی لیکن ستمبر میں بہتری کی جانب گامزن ہے، جس کی وجہ حکام کی جانب سے ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ہونے والے اقدامات ہیں۔

خیال رہے کہ جمعے کو وزارت خزانہ نے پیش گوئی کی تھی کہ مہنگائی ستمبر میں 3-4 فیصد پوائنٹس اضافے کے بعد 29 فیصد سے 31 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

وزارت خزانہ نے بتایا تھا کہ ستمبر میں دوہرے ہندسے کے بنیادی اثر کی وجہ سے مہنگائی میں کمی کا امکان تھا لیکن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے سے یہ اثر زائل ہوگیا ہے۔

مزید بتایا گیا تھا کہ توانائی کی قیمتیں بڑھنے سے آنے والے مہینوں میں مہنگائی پر مزید دباؤ کا خدشہ ہے کیونکہ ان قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ سے نقل و حمل کے اخراجات، اشیائے ضروریہ اور خدمات پر اضافی بوجھ پڑنے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں کمی کا امکان ہے جس کا آغاز یکم جنوری کو ہوگا۔

حکومت نے ہفتے کو پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی تھی جو اس سے قبل مسلسل بڑھ رہی تھی، جس کے حوالے سے خزانہ ڈویژن نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی اور روپے کی قدر میں استحکام کو بنیادی وجہ قرار دیا تھا۔

پاکستان پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو چاہتی ہے وقت پر انتخابات ہوں، بلاول بھٹو زرداری

امریکی فائٹر امبر لیبروک نے اسلام قبول کرلیا

فرانس کی حجاب پر پابندی ’اولمپک کے تشخص‘ کی خلاف ورزی ہے، اسلامک اسپورٹس فیڈریشن