پاکستان

کراچی میں یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کرنے کا معاملہ، آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا

کراچی میں راشد منہاس روڈ پر موٹر سائیکل سوار نوجوان نے یونیورسٹی کی بس میں سفر کرنے والی یونیورسٹی کی طالبات کو ہراساں کیا۔

انسپکٹر جنرل سندھ رفعت مختار نے کراچی میں راشد منہاس روڈ پر ایک موٹر سائیکل سوار نوجوان کی جانب سے یونیورسٹی کی بس میں سفر کرنے والی یونیورسٹی کی طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں مشتبہ نوجوان کو راشد منہاس روڈ پر طالبات کو سرعام ہراساں کرتے ہوئے دیکھا گیا جس نے پولیس حکام کو واقعے کا نوٹس لینے پر مجبور کر دیا۔

ایس ایس پی سینٹرل فیصل عبداللہ چاچڑ نے ڈان کو بتایا کہ یہ واقعہ 28 ستمبر کو پیش آیا جہاں واقعے کی ویڈیو بنانے والی لڑکیوں میں سے ایک نے اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے واقعے کا نوٹس لے کر ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔

سینئر پولیس افسر نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی کی طالبات جامعہ کی بس میں سفر کر رہی تھیں، یہ بس لڑکیوں کو لے کر جب گلشن اقبال میں راشد منہاس روڈ پر آئی تو موٹر سائیکل سوار نے لکی مال کے سامنے یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس کے قریب تقریباً پانچ منٹ تک ان کا پیچھا کیا اور ہراساں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک لڑکی نے مشتبہ شخص کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا گروپ پر ڈال دی تھی۔

ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ عام طور پر اس طرح کے ہراساں کرنے کے معاملات میں شکایت گزار کیس کے بارے میں رپورٹ نہیں کرتے، اس لیے پولیس نے ملزم کو پکڑنے کے لیے پولیس افسر کے ذریعے ریاست کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس حوالے سے متعلقہ ایس ایس پی سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ کراچی میں خواتین یا طالبات کو دن دیہاڑے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔

اسی طرح کا ایک واقعہ رواں سال جولائی میں پیش آیا تھا جب کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں دن دیہاڑے خود کو برہنہ کرکے ایک خاتون کو ہراساں کرنے والے شخص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہو گئی تھی۔

سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے سامنے آنے والے اس واقعے میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ایک نقاب پوش شخص اپنی موٹرسائیکل پارک کرکے اپنی شارٹس اتار کر ایک راہگیر خاتون کو ہراساں کرنے کی کوشش کرتا ہے۔