جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی کے حماد اظہر، مراد سعید سمیت متعدد رہنما اشتہاری قرار
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں حماد اظہر، فرخ حبیب، مراد سعید، اعظم سواتی اور علی امین گنڈاپور سمیت متعدد کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے ملزمان کو اشتہاری قرار دیا۔
ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڑ پولیس نے مقدمہ درج تھا اور انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔
عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں میاں اسلم اقبال، حماد اظہر، فرخ حبیب، مراد سعید، علی امین گنڈاپور، اعظم سواتی، زبیر خان نیازی، کرامت کھوکھر، عندلیب عباس سمیت دیگر کو اشتہاری قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی القادر ٹرسٹ کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کی طرف سے ملک گیر احتجاج شروع ہوگئے تھے۔
لاہور میں چند مشتعل افراد نے کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس) پر حملہ کرکے وہاں توڑ پھوڑ کی اور فوجی تنصیبات نذر آتش کی تھیں، جس کے بعد حکومت نے فوجی تنصیبات پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کے کئی مرکزی رہنماؤں سمیت سیکڑوں کارکنان کی گرفتاری عمل میں آئی۔
20 مئی کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ ’9 مئی کے واقعات کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، حملہ کرنے والوں اور سہولت کاروں کے خلاف آرمی ایکٹ اور آئین پاکستان کے تحت قواعد کے مطابق ٹرائل کے قانونی عمل کا آغاز ہوگیا ہے‘۔
9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں نے سابق وزیر اعظم اور پارٹی کے دیگر اہم رہنماؤں سمیت 900 سے زائد کارکنوں کو درجن بھر مقدمات میں مرکزی ملزمان قرار دے کر چالان (چارج شیٹس) انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرا دی تھی۔
لاہور پولیس کے مطابق 9 مئی کے مقدمات میں نامزد چیئرمین پی ٹی آئی اور 900 سے زائد پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کو سنگین جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
لاہور پولیس کے مطابق 9 مئی کے مقدمات میں نامزد چیئرمین پی ٹی آئی اور 900 سے زائد پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کو سنگین جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔