خیبرپختونخوا: دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، اہم کمانڈر ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع مردان اور پاراچنار میں دہشت گردوں کے خلاف دو الگ الگ کارروائیاں کیں جہاں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کو ہلاک کردیا گیا اور فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان بھی شہید ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 28 اور 29 ستمبر کی رات کو دو مختلف کارروائیاں کی گئیں جہاں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ضلع مردان میں کاٹلانگ کے شہری علاقے میں کارروائی کی جہاں انتہائی مطلوب دہشت گرد گروپ کا سربراہ فیصل مارا گیا۔
کارروائی کے حوالے سے کہا گیا کہ مارا گیا دہشت گرد مختلف سرگرمیوں میں سرگرم تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے انتہائی مطلوب تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ مارے گئے دہشت گرد کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارود بھی تھا جو برآمد کرلیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ دوسری کارروائی ضلع کرم کے علاقے پاراچنار میں کی گئی جہاں دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے دہشت گردوں کے ساتھ مذکورہ مقام پر مؤثر انداز میں مقابلہ کیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ لانس نائیک غیرت خان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارا عزم مزید مستحکم ہوتا ہے۔
آئی ایس پی آر نے اس سے قبل بیان میں بتایا تھا کہ بلوچستان کے علاقے ژوب میں افغانستان سے درانداز کی کوشش کرنے والے کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوگئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ واقعہ 28 ستمبر کو شام پونے 6 بچے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں پیش آیا۔
قبل ازیں پاک فوج نے 26 ستمبر کو خیبرپختونخوا میں ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے دہشت گرد کمانڈر کفایت عرف تور عدنان سمیت 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں گزشتہ شب دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پرآپریشن کیا گیا اور اس دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
بیان میں بتایا گیا تھا کہ فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دہشت گرد کمانڈر کفایت عرف تورعدنان سمیت 3 دہشت گرد مارے گئے، ہلاک ہونے والے دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم تھے اور ساتھ ہی معصوم شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔
اسی طرح 23 ستمبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف کامیابی سے انٹیلی جنس آپریشن کیا تھا تاہم فائرنگ کے تبادلے میں اہلکار شہید ہو گیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز نے 21 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائیوں کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 8 دہشت گرد ہلاک کردیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز نے پہلی کارروائی ضلع بنوں کے علاقےجانی خیل میں کی جہاں اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دوسری کارروائی ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے دتہ خیل میں کی تھی اور اس دوران 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔
20 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کولاچی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔
اس سے قبل 15 ستمبر کو بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے قریب والی تنگی میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔