ایوارڈ شو نہ چھوڑتا تو وہاں رو دیتا، آغا علی
اداکار آغا علی نے کئی سال بعد ایوارڈ شو کو چھوڑ جانے کی وجہ بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اگر وہ شو چھوڑ کر نہ جاتے تو شاید کچھ ہی دیر میں رو دیتے۔
آغا علی 2014 میں ہونے والے ایک ایوارڈ شو کو ادھورا چھوڑ کر چلے گئے تھے اور ان کی جانب سے ایوارڈ شو کو چھوڑ جانے کی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔
اب کئی سال بعد انہوں نے ایوارڈ شو کو درمیان میں چھوڑ جانے کا سبب بتاتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر وہ ایسا نہ کرتے تو شو کے دوران رو پڑتے اور ان کے رونے کی ویڈیوز وائرل ہوتیں۔
آغا علی حال ہی میں سما ٹی وی کے ٹاک شو ’حد کردی‘ میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے شوبز کیریئر سمیت دیگر معاملات پر بھی کھل کر بات کی۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے آغا علی نے انکشاف کیا کہ جب وہ نویں جماعت میں تھے تب ان کی اپنی کلاس ٹیچر سے دوستی ہوگئی تھی، جس سے انہوں نے انگریزی بھی سیکھی۔
ان کے مطابق یہ غلط دعویٰ ہے کہ انہیں اپنی استانی سے محبت ہوگئی تھی، البتہ انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ انہیں اچھی لگتی تھیں اور ان سے وہ ملاقاتیں کرنے سمیت باتیں بھی کرتے رہے تھے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ استاد ہمیشہ طالب علموں کے لیے والدین کی طرح ہوتے ہیں، بچپن میں کی جانے والی غلطیاں بعد میں سمجھ آتی ہیں، اس لیے سب کو اپنے استادوں کی عزت کرنی چاہیے۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے آغا علی نے بتایا کہ اگرچہ ان کا تعلق شوبز گھرانے سے ہے لیکن انہیں بھی انڈسٹری میں جگہ بنانے کے لیے محنت کرنی پڑی۔
ان کے مطابق جب وہ پانچ سال کے تھے تب ان کے والد اداکار آغا سکندر وفات پاگئے تھے اور ان کے چچا اور کزن بھی شوبز انڈسٹری کا حصہ ہیں لیکن انہیں اپنی جگہ بنانے کے لیے محنت اور مشکلات دیکھنی پڑیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کے والد زندہ بھی ہوتے تو وہ بھی انہیں صرف شوبز میں متعارف کرواتے اور جگہ بنانے کے لیے انہیں اس وقت بھی محنت کرنی پڑتی۔
آغا علی نے یہ شکوہ بھی کیا کہ والد کی وفات کے بعد جب وہ ان کے دوستوں اور ساتھیوں سے ملے تو انہوں نے ایسا رویہ اختیار کیا جیسے وہ کبھی کسی آغا سکندر کو جانتے ہی نہیں تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پہلی بار وہ اپنی اہلیہ حنا الطاف سے ڈرامے کے ایک سیٹ پر ملے تھے،جہاں سے ان کے درمیان دوستی ہوئی اور پھر وہ رشتہ داری میں بدلی۔
ایوارڈ شو کو چھوڑ جانے کے سوال پر آغا علی نے بتایا کہ 2014 میں وہ نئے نئے شوبز میں آئے تھے اور خوش قسمتی سے اس وقت یکے بعد دیگرے ان کے چار ڈرامے کامیاب ہوئے، جس وجہ سے انہیں ایک ایوارڈ کے لیے نامزد بھی کیا گیا۔
آغا علی کا کہنا تھا کہ جس کیٹیگری کے لیے انہیں نامزد کیا گیا تھا جب ایوارڈ شو کے دوران مذکورہ ایوارڈ کا نمبر آیا تو سب نے انہیں پہلے سے ہی مبارک باد دینا شروع کی لیکن ایوارڈ ایک ایسے اداکار کو دیا گیا جس نے ان کے ساتھ ہی ڈرامے میں صرف 20 مناظر کیے تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایوارڈ ملنے پر مذکورہ اداکار خود بھی حیران تھا اور یہاں تک کہ انہوں نے اسٹیج پر بھی درست انداز میں بات نہیں کی۔
آغا علی کا کہنا تھا کہ مذکورہ رویہ دیکھ کر ان کا دل بھر گیا اور وہ ایوارڈ شو کو چھوڑ کر آگئے، ورنہ انہیں لگ رہا تھا کہ اگر وہ وہاں سے نہ جاتے تو کچھ ہی دیر میں وہ رو پڑتے۔