بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جولائی میں کمی ریکارڈ
بڑی صنعتوں کی پیداوار رواں مالی سال کے ابتدائی مہینے جولائی میں سالانہ بنیادوں پر 1.09 فیصد گھٹ گئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر پیداوار میں 3.62 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔
بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی کو برآمدی ٹیکسٹائل اور کپڑے کی پیداوار میں سست روی سے جوڑا جاسکتا ہے، کمی کا یہ رجحان اگست 2022 سے جاری ہے۔
مالی سال 2023 کے دوران سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیدوار میں 10.26 فیصد کی کمی ہوئی تھی، مالی سال 2022 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر 11.7 فیصد بڑھی تھیں، پیداوار کا تخمینہ نئے بنیادی سال 16-2015 کی بنیاد پر لگایا جاتا ہے۔
مالی سال 2023 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی کے نتیجے میں نمایاں تعداد میں لوگوں کو نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔
یہ اعداد و شمار پاکستانی مینوفیکچرنگ سیکٹر کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہیں، جن کے سبب آنے والے مہینوں میں ملک کی معیشت کے حوالے سے خدشات میں اضافہ ہوتا ہے۔
جولائی میں 16 شعبوں کی پیداوار سکڑ گئی جبکہ صرف 8 کی پیداوار میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
شعبہ ٹیکسٹائل کی پیداوار پچھلے برس کے مقابلے میں جولائی میں 22 فیصد گری، زیادہ منفی نمو یارن میں 29.88 فیصد اور کپڑے میں 17.52 فیصد ریکارڈ کی گئی، دیگر مصنوعات کی پیداوار میں معمولی اضافہ دیکھا گیا، تیار ملبوسات کی پیداوار جولائی میں 30.84 فیصد بڑھی۔
خوارک کے گروپ میں گندم اور چاول کی پیداوار 6.91 فیصد، کوکنگ آئل کی 22.84 فیصد، ویجیٹیبل گھی کی 0.29 فیصد اور بلینڈڈ چائے کی 46.58 فیصد بڑھی۔
مالی سال کے ابتدائی مہینے میں پیٹرولیم مصنوعات کی نمو 2.26 فیصد منفی رہی، اس کی بنیادی وجہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار میں کمی ہے جبکہ تمام پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں ماسوائے سولوینٹ نیپتھا اور ڈیزل آئل سست روی دیکھی گئی۔
اسی طرح جولائی میں آٹو سیکٹر کی پیداوار میں 66.11 فیصد تنزلی دیکھی گئی، تقریباً تمام قسم کی گاڑیوں کی پیداوار گر گئی۔
کھاد کی پیداوار میں 26.06 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جبکہ ربر مصنوعات کی پیداوار 10.24 فیصد بڑھیں، ادویات کی پیداوار میں 54.22 کا بڑا اضافہ دیکھا گیا۔