خیبرپختونخوا: ضم شدہ ضلع کرم میں پہلی بار مسیحی خاتون ایڈیشنل ایس ایچ او تعینات
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں پہلی مرتبہ خاتون پولیس افسر کی تعیناتی کی گئی ہے جہاں ثمرین عامر پہلی خاتون ایڈیشنل اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) بن گئی ہیں۔
کرم ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) محمد عمران کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہے کہ صوبے میں کسی مسیحی خاتون کو بطور ایس ایچ او تعینات کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق 35 سالہ ثمرین عامر نے آج کرم کے شہر پاراچنار میں خواتین پولیس رپورٹنگ سینٹر کا چارج سنبھال لیا ہے۔
اپنی پوسٹنگ کے بعد ثمرین عامر نے کہا کہ ’میں خدا کا شکر ادا کرتی ہوں، میں اور ہماری مسیحی برادری اس تعیناتی بہت خوش ہے‘۔
ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے انہوں نے خواتین کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں وقف کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
دریں اثنا ڈی پی او محمد عمران نے سابقہ قبائلی اضلاع میں خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پولیس میں بھرتی ہونے والی خواتین کی حوصلہ افزائی کریں گے اور انہیں بااختیار بنائیں گے۔
خیال رہے کہ 2019 میں صوبہ سندھ میں سمن کماری نامی خاتون جوڈیشل افسران کی تقرری کے لیے امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ملک کی پہلی خاتون ہندو سول جج مقرر ہوئیں تھیں۔
قمبر شہداد کوٹ سے تعلق رکھنے والی سمن کماری نے بھی اپنے آبائی ضلعے میں خدمات انجام دیں۔
سمن کماری نے حیدر آباد سے اپنا ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا تھا اور کراچی کے شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (زیبسٹ) یونیورسٹی سے قانون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی تھی۔