کھیل

کے ایل راہول کی شاندار پرفارمنس، ورلڈ کپ کیلئے بھارتی ٹیم کا انتخاب ’اچھا درد سر‘ بن گیا

شاندار واپسی سے چیف سلیکٹر کو سوچنے پر مجبور کردیا جیسا کہ اجیت اگرکر نے ورلڈ کپ اسکواڈ میں ان کے ساتھ ایک اور وکٹ کیپر اشان کشن کو منتخب کرنے کے بعد کہا تھا۔

ویسے تو رواں برس کے دوران بھارتی وکٹ کیپر بلے باز ایشان کشن محدود اوورز کے میچوں میں بھارتی کرکٹ ٹیم کا اولین انتخاب رہے ہیں لیکن انجری سے نجات پا کر ایشیا کپ کے لیے ٹیم میں واپس آنے والے کے ایل راہول کی شاندار کارکردگی کے بعد ان کے لیے ٹیم میں اپنی اس پوزیشن کو برقرار رکھانا یقیناً اتنا آسان نہیں ہوگا۔

اشان کشن صرف اپنی بہترین وکٹ کیپنگ کی وجہ سے ہی بھارتی ٹیم کا اولین انتخاب نہیں بنے تھے بلکہ اس کی ایک وجہ ان کی زبردست بلے بازی بھی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی آخری پانچ ون ڈے اننگز کے دوران چار نصف سنچریاں بنائی ہیں، ان کے انتخاب کی ایک وجہ بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنا بھی ہے جو کہ بھارتی بیٹنگ لائن کو متنوع بناتی ہے جب کہ ٹیم میں شامل دیگر زیادہ تر بلے باز دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرتے ہیں۔

تھائی انجری سے نجات حاصل کرکے ٹیم میں واپس آنے کے بعد کے ایل راہول نے اپنی پہلی دو اننگز میں اس بات کو ثابت کردیا کہ بھارتی ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے وہ ایک مضبوط امیدوار ہیں، اپنی شاندار واپسی سے انہوں نے چیف سلیکٹر اجیت اگرکر کو سوچنے پر مجبور کردیا جیسا کہ انہوں نے ورلڈ کپ اسکواڈ میں دونوں وکٹ کیپر بلے بازوں کو منتخب کرنے کے بعد کہا تھا۔

کے ایل راہول کے پاس پاکستان کے خلاف انتہائی اہم اور دباؤ والے ایشیا کپ کے میچ کی تیاری کے لیے صرف پانچ منٹ تھے جب کہ میچ شروع ہونے سے چند منٹ قبل شریاس ائیر کمر کی تکلیف کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہو گئے۔

لیکن انجری سے صحت یابی کے بعد واپس آنے والے بلے باز نے اپنی پہلی اننگز میں ناقابل شکست 111 رنز بنائے اور ویرات کوہلی کے ہمراہ زبردست پارٹنرشپ بنا کر اپنے روایتی حریف کے خلاف بھارت کی یکطرفہ فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

اگلے ہی روز میزبان سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے کم اسکور والے میچ میں دائیں ہاتھ کے اسٹائلش کھلاڑی نے ایک اور اہم شراکت داری بنائی، اس بار ان کا ساتھ اشان کشن نے نبھایا، یہ میچ بھارت نے 41 رنز سے جیتا تھا۔

کے ایل راہول نے پاکستان اور سری لنکا کے خلاف میچ میں پوری اننگز کے دوران وکٹ کیپنگ بھی کی۔

کے ایل راہول نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں طویل عرصے سے وکٹ کیپنگ کر رہا ہوں، اب تو دو سال سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا، میں دونوں ذمے داریوں سے مطمئن ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ میرے لیے کوئی نئی بات نہیں اور ٹیم انتظامیہ نے مجھے بتایا ہے کہ اسکواڈ میں میرا کردار مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرنا اور وکٹ کیپنگ کرنا ہوگا۔

وراسٹائل بلے باز ٹاپ اور مڈل آرڈر سمیت کسی بھی پوزیشن پر کھیلنے میں پراعتماد ہیں، کے ایل راہول نے کہا کہ انہوں نے انجری سے بحالی کے دوران اپنی وکٹ کیپنگ صلاحیتوں کو بہتر کیا۔

31 سالہ بلے باز نے کہا کہ اپنی صحت یابی کے دوران میں نے دونوں پہلوؤں پر کام کیا، انجری سے قبل زیادہ تر میں اپنی بیٹنگ پر کام کرتا تھا لیکن اس بار میرے پاس اپنی کیپنگ پر کام کرنے کے لیے بہت وقت تھا، امید ہے کہ میں دونوں ذمے داریاں بخوبی نبھا سکوں گا۔

یاد رہے کہ بھارت ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ چکا ہے، وہ 8 اکتوبر کو چنئی میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے ورلڈ کپ کا تیسرا ٹائٹل جیتنے کے لیے اپنی مہم شروع کرے گا۔