پاکستان

کراچی: فائرنگ سے جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم قتل، نامعلوم ملزمان کےخلاف مقدمہ درج

ابتدائی تحقیقات کے دوران مولانا ضیاالرحمٰن کے قتل میں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی 'را' کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، ترجمان کراچی پولیس
|

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم مولانا ضیاالرحمٰن کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا، واقعے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شاہراہ فیصل پولیس نے بتایا کہ 45 سالہ ضیاالرحمٰن کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے دفتر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔

مرحوم جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم تھے، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کر دیا گیا۔

مولانا ضیاالرحمٰن کے قتل کا مقدمہ ان کے چچا زاد بھائی عبداللہ کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف شاہراہ فیصل پولیس نے درج کرلیا ہے۔

ایف آئی آر میں لکھوایا گیا کہ مقتول گلستان جوہر بلاک 15 میں واقع ایف بی آر آفس کے قریب پارک میں چہل قدمی کے لیے گئے تھے، رات 10 سے ساڑھے 10 بجے کے درمیان کچھ نامعلوم افراد اُن پر اندھا دھند فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔

دریں اثنا ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے مولانا ضیاالرحمٰن کی ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لے لیا۔

کراچی پولیس چیف نے ڈی آئی جی شرقی سے واقعے کی مکمل تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

ترجمان کراچی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے دوران واقعے میں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

بیان کے مطابق مذکورہ ٹارگٹ کلنگ دہشت گردی کا واقعہ ہے جس کا مقصد ربیع الاول کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب کرنا ہے، پولیس چیف نے واقعے کی تفتیش کے لیے ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

کال سینٹر کا ملازم ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل

دریں اثنا پولیس نے بتایا کہ گزشتہ روز علی الصبح نیو کراچی میں سلیم سینٹر کے قریب مسلح ڈاکوؤں نے ایک نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا۔

ایس ایچ او شاہد تاج نے بتایا کہ 28 سالہ مقتول عمر جاوید صدر میں کال سینٹر میں کام کرتا تھا، وہ اپنے بھائی کے ساتھ موٹرسائیکل پر سرجانی ٹاؤن میں گھر جا رہا تھا کہ سیکٹر اے-11 میں 2 موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے بظاہر ڈکیتی کے ارادے سے انہیں رکنے کا اشارہ کیا۔

تاہم عمر نے موٹر سائیکل نہیں روکی اور اس کے بجائے ملزمان کی موٹر سائیکل کو لات مار دی، ردعمل میں ڈاکوؤں نے اس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں اسے ٹانگ اور گردن میں 2 گولیاں لگیں، تاہم اس کا بھائی محفوظ رہا۔

زخمی حالت میں عمر کو عباسی شہید ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہاں سے اسے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر بھیج دیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔

سائفر کیس: عمران خان، شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

’مائی ری‘ میں کم عمر بیوی کو حاملہ دکھانے پر لوگ برہم

افغانستان سے امریکی انخلا نے داعش کو مضبوط کیا، سابق سربراہ سینٹرل کمانڈ