ریپبلیکن اراکین کا اسپیکر سے صدر بائیڈن کے مواخذے کا مطالبہ
ریپبلکن امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی سے ریپبلیکن اراکین نے ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق مواخذے کے اس اقدام سے قانون ساز مزید تقسیم ہو جائیں گے کیونکہ اس وقت حکومت کے اخراجات کے حوالے سے منظوری کے لیے بل پر دستخط کرنا ضروری ہیں لیکن ریپبلیکنز دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
میکارتھی کی پارٹی میں بہت سے لوگ اس وقت مشتعل ہوئے جب ڈیموکریٹس کے کنٹرول میں موجود ایوان نے 2019 اور 2021 میں ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دو بار مواخذہ کیا حالانکہ وہ سینیٹ میں دونوں بار بری ہو گئے تھے۔
دائیں بازو کے ریپبلکن قانون سازوں نے کہا کہ اگر میکارتھی بائیڈن کا مواخذے کی کوشش نہیں کرتے تو وہ میکارتھی کو ایوان کے رہنما کے طور پر ہٹانے کی کوشش کریں گے۔
2020 کے انتخابات میں ٹرمپ کو شکست دینے والے بائیڈن اگلے سال دوبارہ انتخاب میں حصہ لینے اور کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔
میکارتھی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں اپنی ہاؤس کمیٹیوں کو صدر جو بائیڈن کے خلاف مواخذے کی باضابطہ تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت کر رہا ہوں، ہم وہاں جائیں گے جہاں ثبوت ہمیں لے کر جائیں گے۔
ریپبلکنز کا اب ایوان پر کنٹرول محدود ہو گیا ہے اور انہوں نے بائیڈن پر الزام لگایا ہے کہ 2009 سے 2017 کے دوران نائب صدر کے عہدے پر فائض رہنے کے باوجود وہ اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے غیر ملکی کاروباری منصوبوں سے منافع کماتے رہے۔
میکارتھی نے کہا کہ متعدد کمیٹیوں کے قانون ساز ممکنہ مالی بدانتظامی کے ثبوت اکٹھے کرنا شروع کر دیں گے۔
پچھلے مہینے جاری ہونے والے ایک ٹرانسکرپٹ کے مطابق ہنٹر بائیڈن کے ایک سابق کاروباری ساتھی نے ہاؤس کی سماعت کو بتایا کہ جب جو بائیڈن نائب صدر تھے تو ہنٹر بائیڈن نے سنہرے خواب دکھائے کہ وہ اقتدار تک رسائی رکھتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ تحقیقات کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور بائیڈن نے ممکنہ مواخذے پر ریپبلکنز کا مذاق اڑایا ہے۔
ڈیموکریٹس نے ریپبلکن مواخذے کی بات کو ٹرمپ کو لاحق قانونی پیچیدگیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے جنہیں 2024 کے امریکی انتخابات میں بائیڈن کا سامنا کرنے سے قبل چار الگ الگ مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے۔
ٹرمپ نے ریپبلکنز پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ بائیڈن کو عہدے سے ہٹانے کی کوشش کریں، دائیں بازو کے کئی ریپبلکنز نے کہا ہے کہ جب تک میکارتھی مواخذے کی انکوائری کی حامی نہیں بھرتے، وہ اس وقت تک وہ اخراجات کے ان بلوں کے لیے ووٹ نہیں دیں گے جن کی لازمی منظوری درکار ہے۔
امریکی آئین کانگریس کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ صدر سمیت وفاقی عہدیداروں کا غداری، رشوت خوری اور دیگر جرائم پر مواخذہ کرے۔
اگر ایوان مواخذے کے آرٹیکلز کو سادہ اکثریت سے منظور کر لے اور سینیٹ دو تہائی اکثریت سے مقدمے کی سماعت کے بعد مجرم قرار دے تو صدر کو عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے ۔
بائیڈن کے مواخذے کی کسی بھی کوشش کے کامیاب ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ ڈیموکریٹک کے زیر کنٹرول سینیٹ میں اس مواخذے کی ناکامی یقینی ہے اور ریپبلیکنز کو اس سلسلے میں شدید ناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ٹرمپ واحد امریکی صدر ہیں جن کا دو بار مواخذہ ہوا ہے، وہ دونوں بار سینیٹ میں ٹرائلز کے بعد اپنے ساتھی ریپبلکنز کے ووٹوں کی بدولت بری ہو گئے جس نے ایوان کو سزا کے لیے درکار دو تہائی اکثریت حاصل کرنے سے روک دیا۔
اپنے پہلے مواخذے میں 2019 میں ہاؤس نے ٹرمپ پر طاقت کے غلط استعمال اور کانگریس کی راہ میں رکاوٹ کا الزام لگایا تھا کیونکہ انہوں نے یوکرین سے بائیڈن اور ان کے بیٹے کے خلاف بدعنوانی کے بے بنیاد الزامات کی تحقیقات کا کہا تھا۔
ان کے خلاف ایوان نے 2021 میں کیا تھا جہاں ان پر اپنے حامیوں کے ذریعے کیپیٹل ہِل پر حملے کے بعد بغاوت پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
بائیڈن نے جولائی میں مواخذے کی ممکنہ کوشش پر ریپبلکن قانون سازوں کا مذاق اڑایا تھا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ریپبلکنز کو اس وقت مجھ پر تنقید کرنے کے لیے کچھ اور تلاش کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ افراط زر کی شرح تو نیچے آ رہی ہے، ہوسکتا ہے کہ وہ میرا مواخذہ کرنے کا فیصلہ کریں کیونکہ اب مہنگائی کم ہو رہی ہے، مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیا کریں گے البتہ میں یہ سب پسند کروں گا۔